نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ان پیج یا ورڈ؟


اردو کے لیے ان پیج کے بجائے مائکروسافٹ ورڈ کا استعمال

اردو کے لیے ان پیج کے بجائے مائکروسافٹ ورڈ کا استعمال
جب سے ہمارے بلاگ میں مائکروسافٹ ورڈ سے متعلق کورس شائع کیا گیا ہے تو بہت سے لوگوں نے ورڈ کی طرف آنا شروع کیا ہے اور آج بھی یہ سلسلہ جاری ہے۔ تب سے ہمارے صارفین کی جانب سے مبارکباد اور مثبت تبصروں کا سلسلہ جاری ہے اور بہتوں کی رہنمائی کا سبب بنا ہے۔
ہم کمپیوٹر استعمال اس لیے کرتے ہیں کہ اس میں آٹومیشن/خود کار طریقے سے کام کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ جبکہ ان پیج استعمال کرتے ہیں تو بہت سے کام آج بھی مینولی کرنے پڑتے ہیں۔ ان پیج کو گوکہ یونیکوڈائزڈ کردیا گیا ہے، لیکن صرف یونیکوڈ کروادینا مسئلے کا حل نہیں ؏
ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں
اس وجہ سے ان پیج استعمال کرنے والے احباب ایسے سوفٹویئر کی تلاش میں تھے جس میں آٹو میشن ان پیج کی بنسبت بہتر ہو، اور وہ جدید معیار کا بھی ہو۔ تو ظاہر ہے ورڈ پروسیسنگ کی دنیا میں مائکروسافٹ ورڈ ہی اولین ترجیح بن سکتی ہے۔ تو اس وجہ سے پرنٹ میڈیا، خاص طور پر کتابوں کی اشاعتی اداروں نے ورڈ پر کیے ہوئے کام کو پسند کیا اور اسے ترجیح دینے لگے۔ چونکہ اس میں آٹومیشن کی سہولت ہے تو کمپوزنگ کا کام کرنے والے احباب بھی ورڈ کی طرف آنے لگے، کیونکہ اس میں وقت اور محنت کی بہت بچت تھی۔
اس دوران کچھ لوگوں کی جانب سے یہ اصرار بھی ہوا کہ یہ چونکہ یہ کورس بہت ہی اختصار کے ساتھ پہلے سے ورڈ کو جاننے والوں کے لیے مفید ہے، البتہ نئے ان پیج پر کام کرنے والے لوگ چونکہ ورڈ کو نہیں جانتے تو ان کے لیے اس کو سمجھنا اور عمل کرنا مشکل ہے، اس لیے مطالبہ ہوا کہ ایک آسان کورس بھی ہونا چاہیے۔
اس وجوہات کی بنا پر میں اس بارے میں سوچتا رہا ہوں، کافی سوچ بچار کے بعد یہ طے پایا ہے کہ اس کورس کو تین حصوں میں تقسیم کیا جائے۔ یہاں یہ بات ملحوظ رہے کہ ان تینوں لیولز میں صرف ورڈ پروسیسنگ پر بات نہیں کی گئی، بلکہ اس بات کا خاص خیال رکھا گیا ہے کہ کورس کرنے والے احباب کتابوں کو پرنٹنگ کے معیار کے مطابق تیار کرنا سیکھ جائیں اور اپنا کام شروع کرسکیں۔ اس موضوع پر ہمارے کام کی ویب سائٹ پہلے سے ہی فعال ہے www.typo.pk (ٹائپوگرافی)
کورس کے لیولز کی تفصیل یہ ہے:
1۔ پہلے کورس جو ابتدائی لیول کا ہوگا، اس میں ورڈ کی بنیادی معلومات، اردو کے لیے اس کا استعمال، اور دیگر بنیادی باتیں ڈسکس کی جائیں گی۔ اس کا خاکہ تیار ہوچکا ہے اور کورس کی ویڈیوز بھی بننا شروع ہوگئی ہیں۔ کورس کی قیمت 3000 رکھی گئی ہے۔
2۔ دوسرے نمبر پر انٹرمیڈیٹ لیول کا کورس تیار کیا جائے گا جس میں کتابوں کی تیاری سے متعلق درمیانے لیول کے مسائل کو بیان کیا جائے گا، جیسے کہ فہرست میں مزید کام کرنا، انڈیکس بنانا وغیر۔ یہ لیول فی الحال زیر غور ہے اور اس کے لیے مواد جمع کیا جارہا ہے۔
3۔ تیسرے نمبر پر ایڈوانسڈ لیول کورس ڈیزائن کیا جائے گا اور اس میں اسی لیول کی چیزیں بتائی جائیں گی۔ یہ لیول بھی ابھی ترتیب جارہا ہے۔
یہاں آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ کیا آپ اس کورس میں دلچسپی رکھتے ہیں؟ ابھی سے آرڈر کریں اور خصوصی ڈسکاؤنٹ حاصل کریں۔

ابھی آرڈر بک کروائیں

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنا تبصرہ یہاں تحریر کیجیے۔

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مکتبۂ شاملہ نیا ورژن 100 جی بی (76 جی بی ڈاؤنلوڈ)

مکتبۂ شاملہ کے تعارف بارے میں لکھ چکا ہوں کہ مکتبۂ شاملہ کیا ہے۔ اس کے نسخۂ مفرغہ (App-only) کے بارے میں بھی بات ہوچکی ہے، اور نسخۂ وقفیہ پر بھی پوسٹ آچکی ہے۔ عموماً سادہ شاملہ 15 جی بی کا ہوتا ہے جس میں 6000 کے لگ بھگ کتابیں ہوتی ہیں جو ٹیکسٹ شکل میں ہوتی ہیں۔ مدینہ منوّرہ کے کچھ ساتھیوں نے اس کا نسخۂ وقفیہ ترتیب دیا، جس کا سائز تقریباً 72 جی بی تھا۔ ابھی تحقیق سے معلوم ہوا کہ نسخۂ وقفیہ کا 100 جی بی والا ورژن بھی آچکا ہے۔ جس میں نئی کتابیں شامل کی گئی ہیں، اور کئی بگز کو بھی دور کیا گیا ہے۔ ڈاؤنلوڈ سائز 76 جی بی ہے، اور جب آپ ایکسٹریکٹ کرلیں گے تو تقریباً 100 جی بی کا ڈیٹا نکلے گا۔ رمضان المبارک کی مبارک ساعات میں کی گئی دعاؤں میں یاد رکھیے۔

مکمل درسِ نظامی کتب مع شروحات وکتبِ لغۃ اور بہت کچھ۔ صرف 12 جی بی میں

تعارف ”درسِ نظامی“ہند وپاک کے مدارس میں پڑھایا جانے والا نصاب ہے۔کتابوں کے اس مجموعے کے اندر درسِ نظامی کے مکمل 8 درجات کی کتابیں اور ان کی شروح کو جمع کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ مجموعہ کس نے ترتیب دیا ہے، معلوم نہیں اور اندازے سے معلوم یہ ہوتا ہے یہ ابھی تک انٹرنیٹ پر دستیاب نہیں۔ اور پاکستان (یا شاید کراچی)میں ”ہارڈ ڈسک بہ ہارڈ ڈسک“ منتقل ہوتا رہا ہے۔بندہ کو یہ مجموعہ ملا تو اس کا سائز قریباً 22 جی بی تھا۔ تو اسے چھوٹا کرنا اور پھر انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرنا مناسب معلوم ہوا کہ دیگر احباب کو بھی استفادہ میں سہولت ہو، مستقبل کے لیے بھی ایک طرح سے محفوظ ہوجائے۔یہ سوچ کر کام شروع کردیا۔ اسے چھوٹا کرنے، زپ کرنے اور پھر انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرنے میں قریباً ایک مہینہ کا عرصہ لگا ہے۔ اور کام سے فارغ ہونے کے بعد اس کا سائز 11.8 جی بی یعنی پہلے سے تقریباً نصف ہے۔ اس سے مزید چھوٹا کرنے پر صفحات کا معیار خراب ہونے کا خدشہ تھا، تو نہ کیا۔ جن احباب نے یہ مجموعہ ترتیب دیا ہے ان کے لیے جزائے خیر کی دعا کرتے ہوئے، اور اللہ تعالیٰ سے خود اپنے اور سب کے لیے توفیقِ عمل کی دعا کرتے ہوئے آپ کے سامنے پیش کرنے کی

مختلف سوفٹویئرز میں عربی کے مخصوص حروف کیسے لکھیں؟

کمپیوٹر میں یونیکوڈ اردو ٹائپ کرنے لیے مختلف کی بورڈز دستیاب ہیں۔ بندہ چونکہ پہلے انپیج میں ٹائپنگ سیکھ چکا تھا، لہٰذا یونیکوڈ کے آنے پر خواہش تھی کہ ایسا کی بورڈ مل جائے جو ان پیج کی بورڈ کے قریب قریب ہو۔ کچھ تلاش کے بعد ایک کی بورڈ ملا، میری رائے کے مطابق یہ ان پیج کے کی بورڈ سے قریب تر ہے۔ اب جو ساتھی نئے سیکھنے والے ہیں، ان کو کون سا کی بورڈ سیکھنا چاہیے، یہ ایک اہم سوال ہے۔ میری رائے طلبۂ مدارس کے لیے ہمیشہ یہ رہی ہے کہ وہ عربی کی بورڈ نہ سیکھیں، کیونکہ عربی کی بورڈ کو اردو اور انگریزی کی بورڈز کے ساتھ بالکل مناسبت نہیں ہے، کیونکہ احباب جانتے ہیں کہ ان پیج کا فونیٹک کی بورڈ ملتے جلتے انگریزی حروف پر ترتیب دیا گیا ہے۔ مثلاً ”p“ پر آپ کو ”‬پ“ ملے گا۔ اس طرح حروف کو یاد رکھنے میں سہولت ہوجاتی ہے۔ اس طرح جو آدمی اردو سیکھ لے وہ تھوڑی سی مشق سے انگریزی ٹائپنگ کرسکتا ہے، اور انگریزی ٹائپنگ سیکھا ہوا شخص کچھ توجہ سے اردو بھی ٹائپ کرلیتا ہے۔ اور عربی کے تقریباً سارے ہی حروف اردو میں موجود ہیں، تو الگ سے کیوں نیا کی بورڈ سیکھا جائے۔ کئی کی بورڈز پر توجہ دینے کے بجائے بہتر یہ ہے ایک ہی ک