نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

لوگ اردو ڈاکیومنٹیشن کے لیے بجائے ان پیج کے مائکروسافٹ ورڈ کیوں استعمال نہیں کرتے؟



جب سے میں نے مائکروسافٹ ورڈ کے بارے لکھنا یا ویڈیو بنانا شروع کیا ہے، میرے پاس احباب کی جانب سے مختلف باتیں سامنے آتی ہیں، جس میں وہ یہ جاننا چاہتے ہیں کہ انہیں ان پیج کو چھوڑ کر م س ورڈ کی طرف کیوں آنا چاہیے؟ بعض لوگ اعتراض بھی کرجاتے ہیں، اور بعض جاننا چاہتے ہیں۔ ابھی پچھلے دنوں کی بات ہے جب میں نے ”ان پیج یا ورڈ“ کے نام سے تحریر لکھی جو دراصل مائکروسافٹ اردو ڈاکیومنٹیشن کورس کی ایک تمہیدی پوسٹ تھی تو اس پوسٹ کو ہمارے بہت سارے دوستوں نے شیئر کیا، ان میں سے ایک ہمارے بہت اچھے دوست عثمان حبیب بھی ہیں، ان کی شیئرنگ پر کسی بھائی کچھ باتیں لکھی ہیں، اس کے علاوہ میں خود ان پیج استعمال کرتا رہا ہوں، تو اس پوسٹ میں ان ممکنہ سوالات کا جواب دینے کی کوشش کروں گا جو ایسے مواقع پر کیے جاتے ہیں کہ مائکروسافٹ ورڈ سے بہتر ان پیج ہے۔
چونکہ یہ پوسٹ کچھ ان پیج جاننے والے اور ان پیج میں کام کرنے والے ساتھیوں کے سوالات کے جوابات ہیں تو یہ پوسٹ بعض احباب کے لیے بے معنی بھی ہوسکتی ہے۔

ان پیج میں بعض ایسی سہولیات ہیں جو ورڈ میں نہیں

پہلی بات انہوں نے جو لکھی ہے وہ یہ ہے کہ:






ہم نے لاہور، فیصل آباد اور ملتان تین جگہ سے کتاب شائع کروانا چاہی... ورڈ میں تھی... پبلشر نے کہا... ان پیج میں لے کر آئیں... یہ ہمارے کام کی نہیں ہے...
 ہم نے جاننے کی کوشش کی کہ یہ ورڈ کی بجائے ان پیج میں لانے پر کیوں اصرار کر رہے ہیں؟
معلوم ہوا کہ ان پیج میں چند ایک ایسی سہولیات ہیں جو ورڈ میں نہیں...
میں چونکہ خود ان پیج استعمال کرتا رہا ہوں تو پبلشر کی یہ بات میں نہیں سمجھ سکا کہ انہوں نے کون سے ایسے فیچرز کی بات کی ہے جو ان پیج میں ہیں اور م س ورڈ میں نہیں ہیں۔ ان پیج کی ایک بات ہے وہ کرننگ کی ہے، کہ ان پیج کا نستعلیق فونٹ کرننگ اچھی دیتا ہے۔ یہ حقیقت ہے لیکن اس بات کو دیکھنا چاہیے کہ ورڈ میں بھی ایسے فونٹس اب آرہے ہیں جو قریب قریب ان پیج کے فونٹ جیسی کرننگ دیتے ہیں۔ اور ان پیج سے بھی اچھے فونٹس آچکے ہیں جن کے اندر کشیدہ کی صلاحیت بھی موجود ہے۔ اور اہم بات یہ ہے کہ جب ورڈ کے استعمال کرنے والے بڑھیں گے تو کوئی وجہ نہیں کہ ان پیج کی یہ خصوصیت بھی نہ رہے۔ میری تیار کردہ جتنی کتابیں شائع ہوئی ہیں، سب ورڈ میں تیار کی گئیں، اور آج تک ایسا نہیں ہوا کہ کسی پبلشر نے کہا ہو یہ کام کی نہیں۔ 
ہاں، اس کی وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ جو پبلشر ورڈ کی فائل کو واپس کردے تو اس کے پاس ورڈ جاننے والا کوئی بندہ نہ ہو۔ اور اسے فارمیٹ کروانا مشکل ہو۔ کیونکہ ہمارے بہت سے پروفیشنلز آج بھی ان پیج پر کام کرتے ہیں، ورڈ پر آنے سے کتراتے ہیں۔ میرے ساتھ ایسا بھی ہوتا ہے کہ کتاب ان پیج میں آئی، اسے میں نے ورڈ میں کنورٹ کیا اور اس میں فارمیٹ کرکے دیا۔ شیخ الاسلام حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم کی کتاب ”تقلید کی شرعی حیثیت“ کا عربی ترجمہ ”مرتبة التقليد في الشریعة“ میرے پاس ان پیج میں آیا جو میں نے ورڈ میں کنورٹ کرکے اور فارمیٹ کرکے دیا، اور اب وہ کتاب بحمد اللہ چھپ چکی ہے۔
پبلشر کا ورڈ کی کتاب کو نہ لینا شاید اس وجہ سے ہو کہ وہ اس کو کورل میں لے جاکر مرر (معکوس) پرنٹ لینا چاہتے ہیں، جیسا کہ عموماً پبلشرز ایسا کرتے ہیں۔ آج بھی ٹریسنگ/بٹر پیپر پر معکوس پرنٹ لے کر اس کی پلیٹیں بنائی جاتی ہیں۔ بہر حال ورڈ کے اندر تیار کی گئی فائل کا معکوس پرنٹ لینے کے لیے اس کو کوریل میں لے جانے کی ضرورت نہیں بلکہ اس کے لیے آسانی سے مرر پی ڈی ایف بنا لیا جاتا ہے اور اس پی ڈی ایف سے بٹر پیپر پرنٹ لیا جاتا ہے جو ان پیج کی نسبت آسان ہے۔

ان پیج میں ایک A4 صفحے دو صفحات کا پرنٹ لیا جاسکتا ہے

دوسری بات یہ سامنے آئی کہ:
ان پیج میں بیک وقت دو صفحات پر کام ہو سکتا ہے... پرنٹ کے حوالے سے.... چنانچہ ایک اے فور صفحے پر دو صفحات پرنٹ ہو سکتے ہیں لیکن ورڈ میں صرف ایک ہی صفحہ پرنٹ ہوتا ہے...
ورڈ جاننے والے سمجھتے ہیں کہ بات درست نہیں۔ اگر اس سے یہ مراد لیا جائے کہ ان پیج میں کام کرتے ہوئے دو صفحات آمنے سامنے آسکتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ اس سے کام کرنے والا بآسانی دو صفحات کا بیک وقت معائنہ کرسکتا ہے۔ کام تو ایک وقت میں ایک ہی صفحے پر ہوسکتا ہے۔ م س ورڈ میں یہ سہولت بہتر انداز میں موجود ہے، اگر آپ صفحے کو زوم آؤٹ کریں تو 2 صفحات کیا، آپ 300 صفحے بھی ایک اسکرین پر دیکھ سکتے ہیں۔ جب کہ ان پیج ایسا نہیں کرسکتا۔
اگر اس سے مراد یہ ہو کہ پرنٹ لیتے ہوئے ان پیج سے دو صفحے ایک ورق پر پرنٹ ہوسکتے ہیں، تو یہی کام ورڈ میں بھی ہوسکتا ہے۔ بس فرق اتنا ہے کہ ان پیج میں پہلے سے ایک A4 صفحے پر دو صفحات ترتیب دیے جاتے ہیں پھر پرنٹ لیا جاتا ہے تو ایک ورق پر دو صفحے پرنٹ ہوجاتے ہیں۔
ورڈ میں پہلے آپ سارا کام کرلیتے ہیں، اور پرنٹ لیتے ہوئے آپ کے پاس یہ سہولت ہوتی ہے کہ آپ چاہیں تو ایک ورق پر 2 صفحے پرنٹ کریں، چاہیں تو 4 کریں، چاہیں تو 8۔ زیادہ صفحات پرنٹ کرنے سے صفحات کے سائز میں فرق آئے گا، جسے م س ورڈ خود ہی ایڈجسٹ کرلے گا۔ ان پیج ایسا نہیں کرسکتا۔ یہاں یہ بات نوٹ کرنے کی ہے کہ پروف ریڈنگ کرتے ہوئے ہم سائز کا لحاظ نہیں رکھتے۔ اور جب ٹریسنگ پرنٹ نکالا جاتا ہے تو اس وقت احتیاطات A4 صفحات کو پہلے سے ہی درمیان سے کاٹ لیا جاتا ہے اور ہر پرنٹ الگ صفحے پر لیا جاتا ہے۔ ظاہر ہے یہ کام احتیاط کا متقاضی ہے۔

ان پیج سے ٹیکسٹ کوریل ڈرا میں لے جانا بنست ورڈ کے آسان ہے

تیسری بات یہ سامنے آئی ہے کہ :
ان پیج سے ڈائریکٹ کورل ڈرا میں کنورٹ کرنا آسان ہے جب کہ ورڈ سے اولا پی ڈی ایف بنانا پڑتا ہے پھر اسے کورل ڈرا میں لانا پڑتا ہے...
یہ بات بھی درست نہیں، ان پیج سے لائے ہوئے ٹیکسٹ کو اگر Convert to curves نہ کیا جائے تو کیا تماشا ہوتا ہے، پرنٹ کا تجربہ رکھنے والے جانتے ہیں۔ ورڈ سے براہ راست کوریل ڈرا میں ٹیکسٹ لایا جاسکتا ہے، پی ڈی ایف کے بغیر، Print to PRN/EPS ٹیکنیک کے ذریعے۔
دیکھیے ہمارا مدعا یہ ہے کہ ڈاکیومنٹیشن کا کام اور کتابوں کا کام بجائے ان پیج کے مائکروسافٹ ورڈ میں کیا جائے۔ جبکہ ان پیج سے ٹیکسٹ کوریل میں لانے کا کام ڈاکیومنٹیشن سے متعلق نہیں ہے۔ صرف اس ایک کام کے لیے ان پیج کو استعمال کرنے میں حرج نہیں، لیکن اس ایک کام کی وجہ سے ہم ان پیج کے باقی مسائل کیوں اپنے سر لیں۔
دوسری طرف اگر تو آپ چھوٹے لیول پر ٹیکسٹ ان  پیج سے کوریل میں لانا چاہتے ہیں تو پھر تو اسے براہ راست کوریل پر ہی ٹائپ کرلینا چاہیے۔ کوریل بہت آگے جاچکا ہے۔ 
اگر کتاب یا کتابچہ ہے تو اس کے لیے ورڈ میں کتاب تیار کرکے، اس کو پی ڈی ایف بناکر کوریل میں لانے سے وہی کام ہوسکتا ہے جو ان پیج سے لایا ہوا ڈیٹا۔
لیکن سوال وہی ہے کہ میں سر دست 50 ایسے فیچرز گنوا سکتا ہوں جو م س ورڈ میں ہیں اور ان پیج میں نہیں۔ اور یہ کہ ورڈ میں کام کی رفتار بہت بڑھ جاتی ہے، تو صرف اس ایک بات کو لے کر میں ان پیج پر کیوں رہوں۔
لطیفہ یہ ہے کہ ان پیج کا جو نیا یونیکوڈ ورژن آیا ہے اگر اس کو استعمال کرتے ہیں تو اس سے ٹیکسٹ کوریل ڈرا میں لانے کے لیے آپ کو وہی EPS/PRN ٹیکنیک استعمال کرنی ہوگی جو م س ورڈ بہت پہلے سے کررہا ہے۔
اگر آپ کے ذہن میں بھی اس بارے کوئی اشکال ہے تو اسے ضرور ہمارے گوش گذار کریں۔
سلام مسنون!

تبصرے

  1. اللہ کی بندی7/16/2018

    السلام علیکم،
    عطاء رفیع بھائی، ورڈ میں اگر ہم ٹیبلز کا استعمال کرتے ہیں یا کال آؤٹ شیپس وغیرہ تو وہ بھی کیا پبلش ہو سکتی ہیں؟ مرر پی.ڈی.ایف سے آپ کی کیا مراد ہے؟ ایڈوبی ایکروبیٹ سے بننے والی یا خود ورڈ سے؟

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. یہ تبصرہ مصنف کی طرف سے ہٹا دیا گیا ہے۔

      حذف کریں
    2. وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ۔
      جی بالکل ہوسکتی ہیں۔ ٹیبل بھی پرنٹ ہوجاتے ہیں اور شیپس بھی۔
      ایڈوبی ایکروبیٹ یا کسی بھی پی ڈی ایف میکر سے مرر پی ڈی ایف بن سکتا ہے۔
      مرر پی ڈی ایف سے مراد اصل کتاب کا عکسی (الٹا) پی ڈی ایف ہے، جو پرنٹ ہونے پر سیدھا ہوجاتا ہے۔

      حذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنا تبصرہ یہاں تحریر کیجیے۔

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مکتبۂ شاملہ نیا ورژن 100 جی بی (76 جی بی ڈاؤنلوڈ)

مکتبۂ شاملہ کے تعارف بارے میں لکھ چکا ہوں کہ مکتبۂ شاملہ کیا ہے۔ اس کے نسخۂ مفرغہ (App-only) کے بارے میں بھی بات ہوچکی ہے، اور نسخۂ وقفیہ پر بھی پوسٹ آچکی ہے۔ عموماً سادہ شاملہ 15 جی بی کا ہوتا ہے جس میں 6000 کے لگ بھگ کتابیں ہوتی ہیں جو ٹیکسٹ شکل میں ہوتی ہیں۔ مدینہ منوّرہ کے کچھ ساتھیوں نے اس کا نسخۂ وقفیہ ترتیب دیا، جس کا سائز تقریباً 72 جی بی تھا۔ ابھی تحقیق سے معلوم ہوا کہ نسخۂ وقفیہ کا 100 جی بی والا ورژن بھی آچکا ہے۔ جس میں نئی کتابیں شامل کی گئی ہیں، اور کئی بگز کو بھی دور کیا گیا ہے۔ ڈاؤنلوڈ سائز 76 جی بی ہے، اور جب آپ ایکسٹریکٹ کرلیں گے تو تقریباً 100 جی بی کا ڈیٹا نکلے گا۔ رمضان المبارک کی مبارک ساعات میں کی گئی دعاؤں میں یاد رکھیے۔

مکمل درسِ نظامی کتب مع شروحات وکتبِ لغۃ اور بہت کچھ۔ صرف 12 جی بی میں

تعارف ”درسِ نظامی“ہند وپاک کے مدارس میں پڑھایا جانے والا نصاب ہے۔کتابوں کے اس مجموعے کے اندر درسِ نظامی کے مکمل 8 درجات کی کتابیں اور ان کی شروح کو جمع کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ مجموعہ کس نے ترتیب دیا ہے، معلوم نہیں اور اندازے سے معلوم یہ ہوتا ہے یہ ابھی تک انٹرنیٹ پر دستیاب نہیں۔ اور پاکستان (یا شاید کراچی)میں ”ہارڈ ڈسک بہ ہارڈ ڈسک“ منتقل ہوتا رہا ہے۔بندہ کو یہ مجموعہ ملا تو اس کا سائز قریباً 22 جی بی تھا۔ تو اسے چھوٹا کرنا اور پھر انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرنا مناسب معلوم ہوا کہ دیگر احباب کو بھی استفادہ میں سہولت ہو، مستقبل کے لیے بھی ایک طرح سے محفوظ ہوجائے۔یہ سوچ کر کام شروع کردیا۔ اسے چھوٹا کرنے، زپ کرنے اور پھر انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرنے میں قریباً ایک مہینہ کا عرصہ لگا ہے۔ اور کام سے فارغ ہونے کے بعد اس کا سائز 11.8 جی بی یعنی پہلے سے تقریباً نصف ہے۔ اس سے مزید چھوٹا کرنے پر صفحات کا معیار خراب ہونے کا خدشہ تھا، تو نہ کیا۔ جن احباب نے یہ مجموعہ ترتیب دیا ہے ان کے لیے جزائے خیر کی دعا کرتے ہوئے، اور اللہ تعالیٰ سے خود اپنے اور سب کے لیے توفیقِ عمل کی دعا کرتے ہوئے آپ کے سامنے پیش کرنے کی

مختلف سوفٹویئرز میں عربی کے مخصوص حروف کیسے لکھیں؟

کمپیوٹر میں یونیکوڈ اردو ٹائپ کرنے لیے مختلف کی بورڈز دستیاب ہیں۔ بندہ چونکہ پہلے انپیج میں ٹائپنگ سیکھ چکا تھا، لہٰذا یونیکوڈ کے آنے پر خواہش تھی کہ ایسا کی بورڈ مل جائے جو ان پیج کی بورڈ کے قریب قریب ہو۔ کچھ تلاش کے بعد ایک کی بورڈ ملا، میری رائے کے مطابق یہ ان پیج کے کی بورڈ سے قریب تر ہے۔ اب جو ساتھی نئے سیکھنے والے ہیں، ان کو کون سا کی بورڈ سیکھنا چاہیے، یہ ایک اہم سوال ہے۔ میری رائے طلبۂ مدارس کے لیے ہمیشہ یہ رہی ہے کہ وہ عربی کی بورڈ نہ سیکھیں، کیونکہ عربی کی بورڈ کو اردو اور انگریزی کی بورڈز کے ساتھ بالکل مناسبت نہیں ہے، کیونکہ احباب جانتے ہیں کہ ان پیج کا فونیٹک کی بورڈ ملتے جلتے انگریزی حروف پر ترتیب دیا گیا ہے۔ مثلاً ”p“ پر آپ کو ”‬پ“ ملے گا۔ اس طرح حروف کو یاد رکھنے میں سہولت ہوجاتی ہے۔ اس طرح جو آدمی اردو سیکھ لے وہ تھوڑی سی مشق سے انگریزی ٹائپنگ کرسکتا ہے، اور انگریزی ٹائپنگ سیکھا ہوا شخص کچھ توجہ سے اردو بھی ٹائپ کرلیتا ہے۔ اور عربی کے تقریباً سارے ہی حروف اردو میں موجود ہیں، تو الگ سے کیوں نیا کی بورڈ سیکھا جائے۔ کئی کی بورڈز پر توجہ دینے کے بجائے بہتر یہ ہے ایک ہی ک