نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

مکتبہ شاملہ مع پی ڈی ایف - 75 گیگا بائٹ - نسخۂ وقفیہ

مکتبۂ شاملہ کی افادیت

مکتبۂ شاملہ نے عربی امہات کتب کا وسیع ذخیرہ مہیا کرکے طلبہ علمِ دین کے لیے تحقیق کے میدان بڑی خدمات انجام دی ہیں۔ شروع میں بیشتر کتب غیر موافق للمطبوع ہوتی تھیں، جب موافق للمطبوع کتب آنا شروع ہوئیں تو اس سے استفادہ مزید عام ہوا۔ کیونکہ طلبۂ علومِ دینیہ کوطاکثر و بیشتر پی ڈی ایف کتب کے مطالعہ کی ضرورت درج ذیل وجوہات کی بنا پر پیش آتی ہے، کہ شاملہ کی کتب میں بعض اوقات کمپوزنگ کی غلطیوں کا امکان رہتا ہے۔

  • پی ڈی ایف سے معلوم ہوجاتا ہے کہ کہاں متن ٹائپ ہونے سے رہ گیا ہے، یا کہاں غلطی ہوئی ہے۔ اس وجہ سے پی ڈی ایف کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔ لیکن ٹیکسٹ کی اہمیت بہرحال اپنی جگہ برقرار ہے۔
  • بعض دفعہ طلبہ نوٹس لیتے ہوئے اصل کتاب کے صفحہ کی فوٹو کاپی لیتے ہیں، ظاہر ہے کہ پی ڈی ایف کی ثقاہت بنسبت ٹیکسٹ (ایسی لکھائی جسے کاپی پیسٹ کیا جاسکے) کے زیادہ ہے، اس وجہ سے بھی پی ڈی ایف کی ضرورت پڑجاتی ہے۔
  • مکتبہ شاملہ کی بعض کتب میں حواشی درج ہونے سے رہ گئے ہیں، صرف متن ہی لیا گیا ہے۔ اہلِ علم بخوبی درک رکھتے ہیں کہ حواشی کی اہمیت کتنی زیادہ ہے۔

ان مسائل کا حل اسی صورت ممکن تھا کہ ٹیکسٹ اور پی ڈی ایف دونوں سامنے ہوں، ایک ہی سکرین پر ایک جانب شاملہ کا موافق للمطبوع ٹیکسٹ ہو اور دوسری جانب وہی صفحہ پی ڈی ایف کی شکل میں موجود ہو، تاکہ تلاش، کاپی پیسٹ کی صورت بھی ممکن رہے اور اصل کتاب بھی سامنے رہے۔ موافق للمطبوع کا مطلب یہ ہے کہ جو صفحہ آپ کے سامنے پی ڈی ایف کا کھلا ہو بعینہ اسی کا ٹیکسٹ دوسری جانب کھلا ہو۔

مکتبۂ شاملہ نسخۂ وقفیہ

اہلِ علم مکتبہ وقفیہ سے تو واقف ہیں ہی، اس مکتبہ سے منسوب ایک خصوصی شاملہ بھی اہل علم کے ہاں مقبول ہے۔ اس نسخے کے بارے میں مزید معلومات یہاں سے مل سکتی ہیں۔ شاملہ کا یہ نسخہ دراصل مسجد نبوی، (مکتبہ صوتیہ، باب 17) سے تقسیم ہوتا رہا، پھر بعض ساتھیوں نے اسے نیٹ پر بھی رکھ دیا۔

کچھ عرصہ پہلے ہمارے استاذ محترم شیخ الحدیث حضرت مولانا نور البشر محمد نور الحق صاحب دامت برکاتہم (استاذ الحدیث وعلومہ بجامعة عثمان بن عفّان رضی اللہ عنہ ومدیر معهد) کے حکم پر ان کی نگرانی میں اسے نیٹ سے ڈاؤنلوڈ کیا، استاذ محترم نے اپنے خاص تحقیقی ذوق کی بنا اسے ڈاؤنلوڈ کروایا۔ اس لیے اس کا سارا کریڈٹ حضرت استاذ محترم ہی کو جاتا ہے۔ خاص طور پر استاد جی کو اپنی خصوصی دعاؤں میں یاد رکھیں، اور بندہ کو بھی نہ بھولیں۔ بہر حال 75 جی بی کا ڈیٹا ڈاؤنلوڈ کرنے میں ہمیں متعدد دن لگے۔

اب اس نسخہ کو افادۂ عام کے لیے پیش کیا جارہا ہے، جامعة عثمان بن عفان دار العلوم کراچی کے قریب ہی ہے، جو ساتھی لینا چاہیں ایکسٹرنل ہارڈ ڈرائیو جس میں کم از کم 80 جی بی جگہ ہو لے جاکر  وہاں سے لے سکتے ہیں، یا پھر رابطہ فارم کے ذریعے سے بندہ سے رابطہ کریں تو یہ ڈیٹا حاصل کیا جاسکتا ہے۔ بندہ بھی دار العلوم کراچی کے قریب ہی ہوتا ہے۔

جب اللہ نے توفیق دی تھی کہ کتبِ درسِ نظامی کو کمپریس کرکے بلاگ پر مہیا کرتے، ساتھیوں نے اسے پسند بھی کیا اور حوصلہ افزائی بھی کی اور کئی ساتھیوں نے بذریعہ کوریئر منگوایا بھی۔ اس کی صورت یہ تھی کہ ہم 16 جی بی کی نئی یو ایس بی خریدتے، ڈیٹا کاپی کرکے روانہ کردیتے۔ یو ایس بی موصول ہونے پر وہاں سے یو ایس بی اور کوریئر کا خرچہ ہی بھیج دیا جاتا۔ اب تک 4-5 ساتھی ڈیٹا منگواچکے ہیں بحمد اللہ وعونہ۔ تو اس بار بھی ہوسکتا ہے کہ  دور والے ساتھی جو یہاں نہیں آسکتے، 32 جی بی کی دو ایس بی میں ڈیٹا منگوالیں۔ اور اپنے علاقہ کے علماء میں تقسیم کریں۔ 

یہ ڈیٹا چونکہ نیٹ پر بھی دستیاب ہے، تو کوئی ساتھی چاہیں تو وہاں سے بھی ڈاؤنلوڈ کرسکتے ہیں۔ 

ہدایات برائے اؤنلوڈنگ :

 مکمل مجموعے کے 84 حصے ہیں، ہر حصہ تقریباً 700 م ب کا ہے، زپ فارمیٹ میں ہے اور آرکائیو ڈاٹ آرگ پر اپلوڈ کیا گیا ہے۔ غالبا 56 جی بی کا ہے۔ جسے ایکسٹریکٹ کرنے کے بعد 72 جی بی کا ڈیٹا مل تا ہے۔ بہتر ہوگا کہ اسے ایسے لیپ ٹاپ سے ڈاؤنلوڈ کیا جائے جس کی بیٹری اچھی ہو،تاکہ بجلی جانے کی صورت ڈیٹا خراب (کرپٹ) نہ ہو۔ 
ایک دوسری صورت یہ بھی ہے کہ ٹورینٹ کے ذریعہ ڈاؤنلوڈ کیا جائے۔ جس سے یہ آسانی ہوجاتی ہے بجلی جانے پر بھی کوئی فائل کرپٹ نہیں ہوتی۔ سپیڈ بھی اچھی ہی رہتی ہے۔ بلکہ زیادہ بہتر یہی ہے کہ اگر نیٹ کی سپیڈ کم ہے تو لیپ ٹاپ سے بھی بذریعہ ٹورینٹ ڈاؤنلوڈ کیا جائے۔ انٹرنیٹ ڈاؤنلوڈ سپیڈ نصف ایم بی پر سیکینڈ ہو یا ایک ایم بی پر سیکینڈ ہو تو RAR فارمیٹ ڈاؤنلوڈ کیا جائے۔ یہ میری رائے ہے۔

چونکہ اس کا اپڈیٹڈ ورژن آچکا ہے جس میں بہت سی کتب کا اضافی ہے، اس لیے اب اسی ورژن کو ڈاونلوڈ اور استعمال کیا جائے۔ اس کے بارے میں درج ذیل لنک پر دیکھا جاسکتا ہے۔

http://atarafi.blogspot.com/2017/05/shamela-library-waqfeya-version-size-100-gb-download-size-76-gb.html?m=1 

تبصرے

  1. السلام علیکم عطا بھائی اپ سے درخواست مکتبہ شاملہ کے بارے میں کررہا تھا کہ اگر کوئی ساتھی اآپ کے پاس بھیجوں تو کیا مل سکتا ہے؟میں چونکہ پشاور میں رہتا ہوں اگر یونیورسٹی کے کوئی کام سے آنا ہوا تو خود بھی رابطہ کرونگا۔۔۔۔
    مخلص،
    saeed ur rahman

    جواب دیںحذف کریں
  2. وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
    سعید بھائی بلاگ پر تشریف لانے کے لیے شکریہ۔
    بالکل مل سکتا ہے۔ آپ کسی ساتھی کو بھیج سکتے ہیں۔ 2 دن بعد (یا جیسے ہوجائے) آپ کی امانت آپ کو مل جائے گی۔

    جواب دیںحذف کریں
  3. گمنام9/04/2016

    men madrase ka talib elm hu, computer thora buht janta hun, mere ustado ne mujh se is ke baare men pucha tha. me ap se ye data kese le skta hu. download krna to mushkil he bhai itna sara data.
    Farooq Jaan

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. آپ کی تشریف آوری کے لیے شکریہ فاروق بھائی۔
      بالکل آپ یہ ڈیٹا مجھ سے لے سکتے ہیں۔ طریقہ کار کے بارے میں پوسٹ میں ہی موجود ہے۔ آپ یا تو براہ راست وصول کریں، یا پھر یو ایس بی سے منگوائیں، یا نیٹ سے ڈاؤنلوڈ کرلیں۔

      حذف کریں
  4. The file links of the shamila is not opening . It is appeared that ""item is not available""

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. Assalamu Alikum
      brother, I have checked the links. Both RAR and torrent links are working properly.
      What message do you receive when you click any link, please share.
      Thank you.

      حذف کریں
  5. لنکس بروکن ہو چکے ہیں۔ اگر آپ دوبارہ اپلوڈ کر دیں تو مہربانی ہوگی

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. محترم چونکہ اس کا نیا اپڈیٹڈ ورژن آچکا تھا اس لیے اس کو اپڈیٹ نہیں کیا گیا۔ پوسٹ کے آخر میں آپ اس پوسٹ لنک بھی دیکھ سکتے ہیں۔
      http://atarafi.blogspot.com/2017/05/shamela-library-waqfeya-version-size-100-gb-download-size-76-gb.html

      حذف کریں
  6. اسلام علیکم بھائی اس ١٠٠ GB والے میں کتنی کتابیں ہیں ؟

    جواب دیںحذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

اپنا تبصرہ یہاں تحریر کیجیے۔

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مکتبۂ شاملہ نیا ورژن 100 جی بی (76 جی بی ڈاؤنلوڈ)

مکتبۂ شاملہ کے تعارف بارے میں لکھ چکا ہوں کہ مکتبۂ شاملہ کیا ہے۔ اس کے نسخۂ مفرغہ (App-only) کے بارے میں بھی بات ہوچکی ہے، اور نسخۂ وقفیہ پر بھی پوسٹ آچکی ہے۔ عموماً سادہ شاملہ 15 جی بی کا ہوتا ہے جس میں 6000 کے لگ بھگ کتابیں ہوتی ہیں جو ٹیکسٹ شکل میں ہوتی ہیں۔ مدینہ منوّرہ کے کچھ ساتھیوں نے اس کا نسخۂ وقفیہ ترتیب دیا، جس کا سائز تقریباً 72 جی بی تھا۔ ابھی تحقیق سے معلوم ہوا کہ نسخۂ وقفیہ کا 100 جی بی والا ورژن بھی آچکا ہے۔ جس میں نئی کتابیں شامل کی گئی ہیں، اور کئی بگز کو بھی دور کیا گیا ہے۔ ڈاؤنلوڈ سائز 76 جی بی ہے، اور جب آپ ایکسٹریکٹ کرلیں گے تو تقریباً 100 جی بی کا ڈیٹا نکلے گا۔ رمضان المبارک کی مبارک ساعات میں کی گئی دعاؤں میں یاد رکھیے۔

مکمل درسِ نظامی کتب مع شروحات وکتبِ لغۃ اور بہت کچھ۔ صرف 12 جی بی میں

تعارف ”درسِ نظامی“ہند وپاک کے مدارس میں پڑھایا جانے والا نصاب ہے۔کتابوں کے اس مجموعے کے اندر درسِ نظامی کے مکمل 8 درجات کی کتابیں اور ان کی شروح کو جمع کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ مجموعہ کس نے ترتیب دیا ہے، معلوم نہیں اور اندازے سے معلوم یہ ہوتا ہے یہ ابھی تک انٹرنیٹ پر دستیاب نہیں۔ اور پاکستان (یا شاید کراچی)میں ”ہارڈ ڈسک بہ ہارڈ ڈسک“ منتقل ہوتا رہا ہے۔بندہ کو یہ مجموعہ ملا تو اس کا سائز قریباً 22 جی بی تھا۔ تو اسے چھوٹا کرنا اور پھر انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرنا مناسب معلوم ہوا کہ دیگر احباب کو بھی استفادہ میں سہولت ہو، مستقبل کے لیے بھی ایک طرح سے محفوظ ہوجائے۔یہ سوچ کر کام شروع کردیا۔ اسے چھوٹا کرنے، زپ کرنے اور پھر انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرنے میں قریباً ایک مہینہ کا عرصہ لگا ہے۔ اور کام سے فارغ ہونے کے بعد اس کا سائز 11.8 جی بی یعنی پہلے سے تقریباً نصف ہے۔ اس سے مزید چھوٹا کرنے پر صفحات کا معیار خراب ہونے کا خدشہ تھا، تو نہ کیا۔ جن احباب نے یہ مجموعہ ترتیب دیا ہے ان کے لیے جزائے خیر کی دعا کرتے ہوئے، اور اللہ تعالیٰ سے خود اپنے اور سب کے لیے توفیقِ عمل کی دعا کرتے ہوئے آپ کے سامنے پیش کرنے کی

مختلف سوفٹویئرز میں عربی کے مخصوص حروف کیسے لکھیں؟

کمپیوٹر میں یونیکوڈ اردو ٹائپ کرنے لیے مختلف کی بورڈز دستیاب ہیں۔ بندہ چونکہ پہلے انپیج میں ٹائپنگ سیکھ چکا تھا، لہٰذا یونیکوڈ کے آنے پر خواہش تھی کہ ایسا کی بورڈ مل جائے جو ان پیج کی بورڈ کے قریب قریب ہو۔ کچھ تلاش کے بعد ایک کی بورڈ ملا، میری رائے کے مطابق یہ ان پیج کے کی بورڈ سے قریب تر ہے۔ اب جو ساتھی نئے سیکھنے والے ہیں، ان کو کون سا کی بورڈ سیکھنا چاہیے، یہ ایک اہم سوال ہے۔ میری رائے طلبۂ مدارس کے لیے ہمیشہ یہ رہی ہے کہ وہ عربی کی بورڈ نہ سیکھیں، کیونکہ عربی کی بورڈ کو اردو اور انگریزی کی بورڈز کے ساتھ بالکل مناسبت نہیں ہے، کیونکہ احباب جانتے ہیں کہ ان پیج کا فونیٹک کی بورڈ ملتے جلتے انگریزی حروف پر ترتیب دیا گیا ہے۔ مثلاً ”p“ پر آپ کو ”‬پ“ ملے گا۔ اس طرح حروف کو یاد رکھنے میں سہولت ہوجاتی ہے۔ اس طرح جو آدمی اردو سیکھ لے وہ تھوڑی سی مشق سے انگریزی ٹائپنگ کرسکتا ہے، اور انگریزی ٹائپنگ سیکھا ہوا شخص کچھ توجہ سے اردو بھی ٹائپ کرلیتا ہے۔ اور عربی کے تقریباً سارے ہی حروف اردو میں موجود ہیں، تو الگ سے کیوں نیا کی بورڈ سیکھا جائے۔ کئی کی بورڈز پر توجہ دینے کے بجائے بہتر یہ ہے ایک ہی ک