نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

مارچ, 2016 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

فیڈ بیک

آج خطیب صاحب کا موضوع ایکسر سائز تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ ایک صحت مند کھیل نہیں ہے۔ انہوں نے ویٹ لفٹنگ کی افادیت اور Steroids کے افیکٹس پر بات کی۔ فٹ بال کے فوائد بتائے، کراٹے اور مارشل پر بحث کی، آن سکرین گیمنگ کے نقصانات بتائے۔ کہا کہ عام آدمی صحت کیلئے skipping rope اور فری سٹائل رننگ، جاگنگ وغیرہ کرے۔ اس بیان کا فیڈ بیک پازیٹیو ملا۔
پطرس کے مضامین - نئے خوبصورت انداز میں۔ کمپیوٹر اور سمارٹ فونز میں مطالعہ کے لیے بہترین۔ شروع کے صفحے کا اقتباس: کتاب کے مطالعہ کے بعد کچھ جگہیں جہاں کمپوزنگ غلطی کا گمان ہوا ان کو درست کردیا گیا ہے۔مثلاً صفحہ 4 پر ”مصنف یونیورسٹی“ کو ”منصف یونیورسٹی“ سے تبدیل کیا گیا ہے۔ اسی طرح ”سویرے جو کل آنکھ میری کھلی“کے شروع میں ”وہ حضرت بھی معلوم ہوتا ہےنفلوں کے بھوکے بیٹھے تھے“ میں ”نفلوں“ کو ”نسلوں“ سے بدل دیا گیا ہے، وغیرہ۔ باقی کتاب میں کمپوزرز پر ہی اعتماد کیا گیا ہے۔اس لیے اگر قارئین کو کہیں غلطی نظر آئے تو براہِ کرم مطّلع فرمائیں، تاکہ اسے درست کیا جاسکے۔ فہرست میں شامل عنوانات کو کلک /ٹیپ کرکے مطلوبہ صفحہ پر پہنچا جاسکتا ہے۔ ہر صفحہ کے حاشیے میں ”فہرست پر جائیں“ پر کلک/ ٹیپ کرکے فہرست پر آیا جاسکتا ہے۔

تعلیم

ابو سمجھا یا کرتے تھے: ”تعلیم ایک گھنے درخت کی مانند ہے. تنے سے مضبوط، شاخوں سے بلند، ہمیشہ سے خاموش اور دوسروں کے کام آتے ہوئے۔ علم بھی انسان کو پروڈکٹیو بنا دیتا ہے.“ ابو کی باتیں اسے اکثر سمجھ نہیں آتی تھیں۔ وہ کئی دنوں بعد ابو سے ملنے آیا۔ اسے آج شدت سے وہ جملے یاد آرہے تھے جو ابوجان تعلیم کے بارے میں کہا کرتے تھے۔

html کی تین بنیادی اصطلاحات tag, element, attribute

بندہ کی کتاب ”آسان ایچ ٹی ایم ایل“ سے کچھ اسباق بطور ”تبرّک“ پیش کررہا ہوں، کہ اسی بہانے ہی بلاگ میں ”کچھ نہ کچھ“ ہوتا رہے۔ :) HTML کی تین اہم اصطلاحات یہ ہیں: 1. ٹیگ:Tag 2. ایلیمنٹ: Element 3. ایٹریبیوٹ :Attribute اب ہر ایک کی تفصیل دیکھیے:

معمولی آدمی

دروازہ بہت زور سے بج رہا تھا۔ مجھے معلوم تھا کہ ”معمولی آدمی“آچکا ہے۔ میں بڑی مشکل سے اٹھا، کھانستا گرتا پڑتا دروازے تک پہنچا اور کنڈی گرادی۔ السلام علیکم --- وعلیکم السلام باہر ”معمولی آدمی“ ہی تھا۔ اس نے تکلیف کے لیے معذرت چاہی۔ اندر آیا اور بستر تک جانے میں مجھے سہارا دیا۔ کھانا کھلایا، دوائیں دیں ، کچھ دیر باتیں کیں پھر مجھ سے اجازت لے کر اپنے گھر چلا گیا جہاں اس کی فرمانبردار بیو ی اور دو معصوم بچے اس کا انتظار کررہے ہوتے ہیں۔ مجھے ابھی تک اس کا نام نہیں معلوم۔۔۔ گھنٹوں اس کو سوچتا رہتا ہوں۔۔۔ لیکن بے سود۔۔۔ اس سے پوچھتا ہوں تو کہتا ہے کہ وہ صرف ایک ”معمولی آدمی“ ہے۔