نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

مے ٹرک - میٹرک کے امتحانات کے احوال پر مشتمل ایک مزاحیہ تحریر

پاکستان معاشرہ اور جسمانی ورزش

وہ شخص صدر بنائے جانے کے لائق نہیں جس کی توند باہر ہو، کیوں کہ جو اپنی صحت کا خیال نہیں رکھتا وہ ملک کی سلامتی کا کیا خیال کھے گا۔اس نے بتایا “یہ یورپین عوام کی رائے ہے، جس کا اظہار وہ الیکشن کےد نوں میں اس صدر کے بارے میں کرتے ہیں جو بے ہنگم جسم کے ساتھ صدارتی امید وار ہو۔ اس سے ان کے ہاں جسمانی ریاضت کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ وہ یمن کا تھا، اس کے پاس ماسٹر کی ڈگری تھی، اب دارالعلوم کراچی میں علومِ شرعیہ کی تعلیم حاصل کرنا چا ہتا تھا، میری اس سے ملاقات فون پر طے ہوئی تھی، وہ رسمی گفتگو کا قائل نہیں تھا اس لئے اس نے بات آگے بڑھائی۔ تم اپنے ملک کے لوگوں کو دیکھو ، وہ اپنی صحت کا کتنا خیال رکھتے ہیں؟صبح سویرے پارک میں ورزش کرنے والوں کی تعداد کتنی ہے؟> کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ملک میں مہلک امراض سے مرنے والوں کی تعداد میں ایسے لوگ کیوں زیادہ ہیں جو طبقہ اشرافیہ سے تعلق رکھتے ہوں، غریب اور خصوصاً مزدور طبقے کی شرح اس میں کم کیوں ہے؟ کیا اس کی یہ وجہ نہیں کہ انہیں زیادہ ریاضت کرنی پڑتی ہے؟ کتنے لوگ ایسے ہیں جو یہ سوچتے ہیں کہ ان کی سانس چند قدم چل کر کیوں پھول جاتی ہے؟ ...

مجنون 2012

چھیڑ خانی کے وہ قصے ہم جو سنتے روز تھے کچھ تو ان میں کامیاب اور کچھ سبق آموز تھے رفتہ رفتہ یہ فسانے کچھ اثر دکھلا گئے جو درشتی تھی طبیعت میں اسے پگھلاگئے کچھ طریقے ہم نے پھر ٹیچر بشیرے سے لیے رہ گئے جو ایک دو، اللہ بخشے نے دیئے

سنگل پیک ڈاکٹر

بوقتِ عصر ٹی وی پر ایک ڈاکٹر دیکھا بڑا سا پیٹ نیچے کی طرف محوِ سفر دیکھا بڑے بازو، بھرا سینہ اور حسیں سِکس پیکس نہیں دیکھے، اگر دیکھا تو ہم نے "چربی گھر" دیکھا خرابی شکم سیری کی ہمیں بتلا رہے تھے وہ صحت ہے تھوڑا کھانے میں ہمیں سمجھا رہے تھے وہ بدلنا پہلو بھی ان کے لیے اِک کارے دارد تھا مگر "پھرتی" کے موضوع سے نہیں ہٹ پارہے تھے وہ "اگر ہونا ہے ہلتھیئر، (1) تو آئل سے کرو پرہیز" یہ کہہ کر روغنی سی ناک کو سہلا رہے تھے وہ (1)  healthier

آئسو کیا ہے؟

آئی ایس او فارمیٹ کسی "سی ڈی/ڈی وی ڈی " کے ڈیٹا کو مکمل طور پر کاپی کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے یا دوسرے الفاظ میں اس فارمیٹ کی مدد سے “سی ڈی یا ڈی وی ڈی امیج ”بنائی جاتی ہے۔ یہ ورچوئل (مجازی اور فرضی) ڈسک ہوتی ہے جسے آئسو پروگرام کی مدد سے بنایا جاتا ہے۔آئسو اور زِپ فائل میں بنیادی فرق یہ ہے کہ زِپ فائل کو اَن زپ کرنے میں بہت وقت لگتا ہے۔ اگر 1 جی بی کی فائل اَن زپ کرنے لگ جائیں تو 20 منٹ تک لگ جاتے ہیں لیکن آئسو چاہے 8 جی بی کی ہو، سیکنڈوں میں کھل جاتی ہے۔ آئسو کی مدد سے فائلیں کاپی کرنا آسان ہے۔ امیج بن جانے کے بعد آپ اس کو کہیں بھی ٹرانسفر کرسکتے ہیں، یہ کاپی شدہ ڈیٹا بالکل اصل سی ڈی کی طرح کام کرتا ہے۔ بلکہ اس سے کہیں بہتر۔ آئسو بنانے اور استعمال کرنے کے لیے میجک ڈسک نامی سوفٹویئر مفت دستیاب ہے۔ اس کے مدد سے ہم آئسو بناتے ہیں اور اسی کے ذریعے ہم آئسو فائل اوپن کرتے ہیں۔آئسو فائل کو کھولنے کے عمل کو “ماؤنٹ” کہتے ہیں۔ اس عمل کو کرنے کے لیے میجک ڈسک آپ کے کمپیوٹر میں ایک فرضی سی ڈی روم/ڈی وی ڈی روم انسٹال کرلیتا ہے۔ آخر میں امیج کو ماؤنٹ کیا جاتا ہے۔ آئسو بنانے کے لیے درج ...

غزل گوئی

فجر ہو، دوپہر ہو، عصر ہو یا اور کوئی وقت! غزل گوئی مناسب، کس گھڑی ہے سوچتا ہوں میں! فجر تو وقت ہے یارو، فقط نیکی کمانے کا غزل کہنا کوئی نیکی نہیں، تب سوچتا ہوں میں چلو دوپہر کو فرصت ملی، مشقِ سخن کرلوں! مگر گرمی کی شدت سے کہیں لیٹا پڑا ہوں میں پڑی میری نظر جب عصر کی ٹھنڈی ہواؤں پر! غزل تو کہہ نہیں پایا، فضا میں گُم ہوا ہوں میں کوئی لحظہ تو ہو، میری غزل کے واسطے یارب! نہیں بجلی، سنو! اب تین غزلیں کہہ چکا ہوں میں

ایسا کیوں ہوا؟

چھٹی والے دن شام کو دوستوں کے ساتھ کوئٹہ کاکڑ ہوٹل میں بیٹھ کر بات چیت اور جب ساتھ میں گرما گرم، لب ریز، لب سوز اور لب دوز چائے بھی ہو تو مجلس کا مزہ دوبالا ہوجاتا ہے۔ ایسے میں اگر کوئی غیر معمولی افسوسناک واقعہ پیش آجائے تو اس مزے کے کرکرے ہونے میں دیر نہیں لگتی، کچھ ایسا ہی ہمارے ساتھ بھی ہوا۔ ابھی چائے کا آرڈر دے کر موضوعِ سخن سوچا ہی جارہا تھا کہ دفعۃً بریک لگنے کی آواز آئی، نظروں نے جو دیکھا ناقابلِ بیان ہے اور دل سوز بھی۔ بریک لگنے کی آواز ایک شہزور چکن سپلائر گاڑی کی تھی، خالی ڈربے آج کا کام پورا ہونے کی گواہی دے رہے تھے، عشاء کے بعد کا وقت تھا اور لانڈھی انڈسٹرئیل ایریا کی مصروف ترین شاہراہ، ایسے میں ایک شہزور کا بیچ روڈ میں روکنا کسی چیز پر دلالت کررہا تھا، غور سے دیکھا تو گاڑی کے آگے ایک موٹر سائیکل کھڑی نظر آئی، اس پر تین افراد سوار تھے، تینوں کی عمریں 20-25 کے درمیان تھیں، ان میں ایک نیچے اترا، اس کا ہاتھ کمر کی طرف سرکا، اگلا لمحہ دل ہلا دینے والا تھا، ہاتھ باہر آیا تو اس میں ایک گن تھی، اس نے آناً فاناً گن ڈرائیور پر تان دی، اور رقم کا تقاض...