نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ٹورنٹ یا بٹ ٹورینٹ کیا ہے؟

تعارف

ٹورینٹ (یا بِٹ ٹورینٹ) بذریعہ انٹرنیٹ مختلف فائلیں اور ڈیٹا ڈاؤنلوڈ کرنے کا نظام ہے۔ ٹورنٹ کو سمجھنے سے پہلے ہمیں عام ڈاؤنلوڈنگ نظام کو سمجھنا ہوگا۔

ڈاؤنلوڈنگ کا عام طریقۂ کار

جب ہم کسی ڈاؤنلوڈ بٹن پر کلک کرتے ہیں تو فوراً فائل ڈاؤنلوڈ ہونا شروع ہوجاتی ہے، جتنی رفتار ہمارے انٹرنیٹ کنکشن کی ہوتی ہے اسی رفتار سے فائل جلد یا بدیر ڈاؤنلوڈ ہوجاتی ہے۔ یہ فائل در حقیقت دنیا میں کسی جگہ کسی خاص کمپیوٹر (سرور) پر رکھی جاتی ہے، اور اس کا پتہ (ایڈریس) لنک کی صورت میں صارفین کو مہیا کیا جاتا ہے۔ اس لنک پر جب بھی کوئی کلک کرتا ہے تو اس کا رابطہ اس کمپیوٹر سے جڑ جاتا ہے اور وہ فائل اس کے کمپیوٹر میں آنی شروع ہوجاتی ہے۔
خلاصہ یہ کہ آپ ایک کمپیوٹر (سرور) سے فائل لے رہے ہوتے ہیں۔ یہ کمپیوٹر (سرور) کوئی عام سرور بھی ہوسکتا ہے، اور مخصوص ڈیزائن شدہ سرورز بھی۔
شروع سے اب تک یہ طریقہ مستعمل ہے، اور روزانہ کی بنیاد سیکڑوں ٹیرا بائٹ کا ڈیٹا سرورز سے عام صارفین کے کمپیوٹرز پر منتقل ہوتا رہتا ہے۔

ڈاؤنلوڈنگ کا عام طریقہ کہاں کام نہیں دیتا

ڈاؤنلوڈنگ کا یہ نطام بعض صورتوں میں فائدہ نہیں دیتا، مثال کے طور پر:
یہ طریقہ اس وقت ناکام ہوجاتا ہے جب ایک آدمی جو سرور نہیں خریدنا چاہتا لیکن فائل شیئرنگ کرنا چاہتا ہے۔
اگر ایک فائل بیک وقت کئی لوگوں نے ڈاؤنلوڈ کرنا شروع کی تو (کمپیوٹر) پر لوڈ پڑسکتا ہے اور سرور ہینگ ہوسکتا ہے، جسے ہم سرور ڈاؤن ہونا کہتے ہیں۔
یہ بھی ہوسکتا ہے کہ کوئی شخص بہت بڑے حجم میں ڈیٹا شیئر کرنا چاہے اور اس کے پاس اعلیٰ معیار کا سرور نہ ہو تو اسے بہت پریشانی ہوسکتی ہے۔
بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ عام ڈاؤنلوڈ کے طریقہ سے فائل ڈاؤنلوڈ کی جائے اور درمیان میں انٹرنیٹ سے رابطہ کسی بھی وجہ سے کٹ جاتا ہے، پھر دوبارہ کنیکٹ ہونے پر بعض اوقات ڈاؤنلوڈنگ resume (جہاں سے ڈاؤنلوڈنگ چھوٹی ہے وہیں سے ڈاؤنلوڈنگ کرنا) کی اجازت نہیں ملتی۔
بعض اوقات ریزیوم کی اجازت مل جاتی ہے، لیکن فائل ڈاؤنلوڈ ہونے پر پتہ چلتا ہے کہ بیچ میں کنیکشن ٹوٹنے کی وجہ سے فائل کرپٹ ہوگئی ہے اور ناقابلِ استعمال ہے۔
بعض لوگ جو پائریسی (سرقہ) کرکے ڈیٹا شیئر کرتے رہتے ہیں، انہیں بھی کسی محفوظ راستے کی تلاش ہوتی ہے۔
اس کے لیے ڈیٹا شیئرنگ کے جہاں دیگر طریقے ایجاد ہوئے، وہیں P2P یعنی (Peer 2 Peer) فائل شریئنگ سسٹم بھی ایجاد ہوا جسے آج ہم بِٹ ٹورینٹ یا ٹورینٹ کے نام سے جانتے ہیں۔
جس کے نتیجے میں ٹورینٹ والا طریقہ نکالا گیا۔ آج کل گوکہ سرورز بہت طاقتور ہوچکے ہیں، اور یہ مسئلہ نہیں رہا، پھر بھی کئی دیگر مقاصد کے لیے ٹورینٹ کو استعمال کیا جاتا ہے۔

ٹورینٹ کیا ہے؟

ٹورینٹ کا طریقہ دوسرے طریقوں سے مختلف کس طرح ہے، اس کے لیے پہلے تو یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ٹورینٹ فائل کو کسی سرور پر رکھنا ضروری نہیں بلکہ عام کمپیوٹر سے ٹورینٹ فائل شیئر کی جاسکتی ہے۔ اس کو ہم ایک مثال سے سمجھتے ہیں۔
فرض کریں کہ شاہد کے پاس 1 جی بی کا ڈیٹا ہے۔ وہ اس کو آن لائن اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کرنا چاہتا ہے اس لیے شاپد نے اس کی ٹورینٹ فائل بنائی اور 200 کے بی کی ٹورینٹ فائل دوستوں کے ساتھ شیئر کردی۔ ٹورینٹ فائل ایک بہت چھوٹی فائل ہوتی ہے جس کے اندر اس شیئر کیے جانے والے ڈیٹا اور جس کمپیوٹر پر وہ فال موجود ہے اس کی معلومات ہوتی ہیں۔ ٹورینٹ ڈاؤنلوڈ کرنے کے لیے الگ سوفٹویئر ہوتا ہے۔ اس سوفٹویئر میں اس ٹورینٹ فائل کو چلایا جاتا ہے، یہ سوفٹویئر اس فائل میں موجود معلومات کو پڑھتا ہے، اور فائل کو مختلف حصوں میں ڈاؤنلوڈ کرنا شروع کردیتا ہے۔
اب شاہد کے 6 دوستوں نے اس فائل کو مختلف اوقات میں سوفٹویئر میں چلایا، سوفٹویئر ٹورینٹ فائل کے ذریعے سے شاہد کے کمپیوٹر تک پہنچا، اور فائل کو شاہد کے دوستوں کے پاس بھیجنا شروع کردیا۔
اب فرض کریں شاہد کے 6 دوستوں نے مختلف اوقات میں ڈاؤنلوڈ شروع کی، اور ان میں سے دو کے پاس فائل مکمل چلی گئی، اور باقیوں کے پاس آدھی یا اس سے بھی کم پہنچی۔ اس دوران شاہد نے اپنا کمپیوٹر بند کردیا، اب جن 4 لوگوں کے پاس فائل مکمل نہیں تھی، وہ ان 2 سے فائل حاصل کرنا شروع کردیں گے جن کے پاس مکمل فائل ہے۔
فرض کریں اس دوران سارے 6 لوگوں نے فائل ڈاؤنلوڈ کرلی، ہنوز شاہد کا کمپیوٹر بدستور بند ہے۔ اور مختلف جگہوں سے مزید 4 لوگوں نے ڈاؤنلوڈ شروع کردیا۔ تو یہ چار لوگ بیک وقت 6 لوگوں سے ڈیٹا وصول کررہے ہوں گے، بہت ممکن ہے یہ چاروں آپس میں وہ ڈیٹا شیئر کررہے ہوں جو ان میں سے دوسرے کے پاس نہیں۔ صارفین کا اس طرح ایک دوسرے کو ڈیٹا بھیجنا (seeding) کہلاتا ہے۔
بڑی تصویر دیکھنے کے لیے تصویر پرکلک کریں

یعنی آسان الفاظ میں ہم یوں کہہ سکتے ہیں کہ بذریعہ ٹورینٹ صافین کے کمپیوٹرز آپس میں مطلوبہ ڈیٹا ٹرانسفر کررہے ہوتے ہیں، چاہے سرور ہو یا نہ ہو۔ ان کے پاس انٹرنیٹ سروس ہو اور آپ نے مطلوبہ ٹورینٹ فائل ٹورینٹ سوفٹویئر میں چلائی ہو تو آپ ڈاؤنلوڈنگ یا سیڈنگ کرسکتے ہیں۔
اس سے یہ بات واضح ہوئی کہ ٹورینٹ شیئرنگ کے لیے سرور کا ہونا ضروری نہیں، لیکن اگر سرور بھی موجود ہو تو کیا ہی بات ہے۔ کیونکہ اگر کوئی بھی کمپیوٹر نہیں چل رہا ہوگا تو یہ فائل کوئی ڈاؤنلوڈ نہیں کرسکے گا۔ اور سرور پر فائل موجود ہونے کی وجہ سے اسے کبھی بھی ڈاؤنلوڈ کرنا ممکن ہوگا۔ مثال کے طور پر www.archive.org ایسی ویب سائٹ ہے جو براہ راست ڈاؤنلوڈ لنک دینے کے ساتھ ساتھ ٹورینٹ ڈاؤنلوڈ کا آپشن بھی دیتا ہے۔
اس کی مثال دوں۔ ایک سوفٹویئر ہے مکتبۂ شاملہ، یہ عربی کتب پر مشتمل بہت بڑی ٹیکسٹ بیسڈ لائبریری ہے، اس سوفٹویئر پر مدینہ منورہ کے کچھ لوگوں نے کام کیا اور اس کے ٹیکسٹ کے ساتھ اصل پی ڈی ایف سکینڈ کتابوں کو بھی لنک کردیا،  جس سے اس کا حجم بہت زیادہ بڑھ گیا اور تقریباً 76 جی بی کا ڈیٹا تیار ہوا۔ اس نسخے کا نام ”مکتبہ شاملہ وقفیہ“ ہے۔
ہمارے استاذ محترم حضرت مولانا نور البشر صاحب کو اس کی ضرورت پڑی تو انہوں نے اسے ڈاؤنلوڈ کرنے کا کہا۔ اگر ہم اس کو فائل بائی فائل ڈاؤنلوڈ کرتے تو دسیوں پارٹس ڈاؤنلوڈ کرنے پڑتے، اور ڈاؤنلوڈنگ پراسس کو بھی نظر میں رکھنا پڑتا۔ جو ایک تھکا دینے والا کام تھا۔ اس کے بجائے ہم نے ٹورینٹ فائل ڈاؤنلوڈ کی اور دو راتیں کمپیوٹر کھلا رکھا، ڈیٹا بغیر کسی نقصان کے ڈاؤنلوڈ ہوچکا تھا۔

ٹورینٹ ڈاؤنلوڈنگ کا طریقہ

ٹورینٹ ڈاؤنلوڈ کرنے کے لیے آپ کو پہلے سوفٹویئر چاہیے، دو مشہور سوفٹویئر Utorrent اور BitTorrent ہیں۔ کسی ایک کو انسٹال کرلیں۔
پھر آپ کو چاہیے ٹورینٹ فائل، جس کے لیے انٹرنیٹ پر ٹورینٹ سرچ کرنے کے لیے مختلف انجنز موجود ہیں، آپ سہولت سے تلاش کرلیں۔ اپنی مطلوب ٹورینٹ فائل ڈاؤنلوڈ کرکے اس کو ڈبل کلک کریں، تو وہ فائل ٹورینٹ سوفٹویئر میں کھل جائے گی اور سوفٹویئر اس فائل میں موجود معلومات کو ٹریس کرنا شروع کردے گا۔ سوفٹویئر جیسے ہی فائل تک پہنچے گا تو فائل کی معلومات آپ کے سامنے ہوں گے، آپ OK بٹن پر کلک کرکے ڈاؤنلوڈنگ شروع کرسکتے ہیں۔

پائریسی پر لطیفہ

آپ نے ان پیج استعمال کیا ہوگا، پرنٹ میڈیا ابھی تک اس کے سحر سے نہیں نکل پایا۔ آج بھی اس کو آپ کہیں سے ڈاؤنلوڈ کرکے اس کا About ڈائیلاگ باکس دیکھیں تو آپ کو Personalized for :Mr. Dongle لکھا نظر آتا ہے۔ جس سے یہ بات سمجھ آرہی ہے کہ اس سوفٹویئر کو اس شخص نے حاصل کیا، اور بذریعہ پائریسی پوری دنیا میں پھیلا دیا کہ آج 15-20 سال بعد بھی ”مفت“ دستیاب ہے۔
کیا آپ نے ان پیج خریدا ہے یا ۔۔۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مکتبۂ شاملہ نیا ورژن 100 جی بی (76 جی بی ڈاؤنلوڈ)

مکتبۂ شاملہ کے تعارف بارے میں لکھ چکا ہوں کہ مکتبۂ شاملہ کیا ہے۔ اس کے نسخۂ مفرغہ (App-only) کے بارے میں بھی بات ہوچکی ہے، اور نسخۂ وقفیہ پر بھی پوسٹ آچکی ہے۔ عموماً سادہ شاملہ 15 جی بی کا ہوتا ہے جس میں 6000 کے لگ بھگ کتابیں ہوتی ہیں جو ٹیکسٹ شکل میں ہوتی ہیں۔ مدینہ منوّرہ کے کچھ ساتھیوں نے اس کا نسخۂ وقفیہ ترتیب دیا، جس کا سائز تقریباً 72 جی بی تھا۔ ابھی تحقیق سے معلوم ہوا کہ نسخۂ وقفیہ کا 100 جی بی والا ورژن بھی آچکا ہے۔ جس میں نئی کتابیں شامل کی گئی ہیں، اور کئی بگز کو بھی دور کیا گیا ہے۔ ڈاؤنلوڈ سائز 76 جی بی ہے، اور جب آپ ایکسٹریکٹ کرلیں گے تو تقریباً 100 جی بی کا ڈیٹا نکلے گا۔ رمضان المبارک کی مبارک ساعات میں کی گئی دعاؤں میں یاد رکھیے۔

مکمل درسِ نظامی کتب مع شروحات وکتبِ لغۃ اور بہت کچھ۔ صرف 12 جی بی میں

تعارف ”درسِ نظامی“ہند وپاک کے مدارس میں پڑھایا جانے والا نصاب ہے۔کتابوں کے اس مجموعے کے اندر درسِ نظامی کے مکمل 8 درجات کی کتابیں اور ان کی شروح کو جمع کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ مجموعہ کس نے ترتیب دیا ہے، معلوم نہیں اور اندازے سے معلوم یہ ہوتا ہے یہ ابھی تک انٹرنیٹ پر دستیاب نہیں۔ اور پاکستان (یا شاید کراچی)میں ”ہارڈ ڈسک بہ ہارڈ ڈسک“ منتقل ہوتا رہا ہے۔بندہ کو یہ مجموعہ ملا تو اس کا سائز قریباً 22 جی بی تھا۔ تو اسے چھوٹا کرنا اور پھر انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرنا مناسب معلوم ہوا کہ دیگر احباب کو بھی استفادہ میں سہولت ہو، مستقبل کے لیے بھی ایک طرح سے محفوظ ہوجائے۔یہ سوچ کر کام شروع کردیا۔ اسے چھوٹا کرنے، زپ کرنے اور پھر انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرنے میں قریباً ایک مہینہ کا عرصہ لگا ہے۔ اور کام سے فارغ ہونے کے بعد اس کا سائز 11.8 جی بی یعنی پہلے سے تقریباً نصف ہے۔ اس سے مزید چھوٹا کرنے پر صفحات کا معیار خراب ہونے کا خدشہ تھا، تو نہ کیا۔ جن احباب نے یہ مجموعہ ترتیب دیا ہے ان کے لیے جزائے خیر کی دعا کرتے ہوئے، اور اللہ تعالیٰ سے خود اپنے اور سب کے لیے توفیقِ عمل کی دعا کرتے ہوئے آپ کے سامنے پیش کرنے کی

مختلف سوفٹویئرز میں عربی کے مخصوص حروف کیسے لکھیں؟

کمپیوٹر میں یونیکوڈ اردو ٹائپ کرنے لیے مختلف کی بورڈز دستیاب ہیں۔ بندہ چونکہ پہلے انپیج میں ٹائپنگ سیکھ چکا تھا، لہٰذا یونیکوڈ کے آنے پر خواہش تھی کہ ایسا کی بورڈ مل جائے جو ان پیج کی بورڈ کے قریب قریب ہو۔ کچھ تلاش کے بعد ایک کی بورڈ ملا، میری رائے کے مطابق یہ ان پیج کے کی بورڈ سے قریب تر ہے۔ اب جو ساتھی نئے سیکھنے والے ہیں، ان کو کون سا کی بورڈ سیکھنا چاہیے، یہ ایک اہم سوال ہے۔ میری رائے طلبۂ مدارس کے لیے ہمیشہ یہ رہی ہے کہ وہ عربی کی بورڈ نہ سیکھیں، کیونکہ عربی کی بورڈ کو اردو اور انگریزی کی بورڈز کے ساتھ بالکل مناسبت نہیں ہے، کیونکہ احباب جانتے ہیں کہ ان پیج کا فونیٹک کی بورڈ ملتے جلتے انگریزی حروف پر ترتیب دیا گیا ہے۔ مثلاً ”p“ پر آپ کو ”‬پ“ ملے گا۔ اس طرح حروف کو یاد رکھنے میں سہولت ہوجاتی ہے۔ اس طرح جو آدمی اردو سیکھ لے وہ تھوڑی سی مشق سے انگریزی ٹائپنگ کرسکتا ہے، اور انگریزی ٹائپنگ سیکھا ہوا شخص کچھ توجہ سے اردو بھی ٹائپ کرلیتا ہے۔ اور عربی کے تقریباً سارے ہی حروف اردو میں موجود ہیں، تو الگ سے کیوں نیا کی بورڈ سیکھا جائے۔ کئی کی بورڈز پر توجہ دینے کے بجائے بہتر یہ ہے ایک ہی ک