نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ای پی ایس فائل ویور سافٹویئر

ای پی ایس فائل فارمیٹ گرافکس ڈیزائننگ سوفٹویئرز میں استعمال ہوتا ہے۔ ای پی ایس فائل بٹ میپ اور ویکٹر دونوں کو سپورٹ کرتا ہے۔ اسے تب استعمال کرتے ہیں جب ایک پروگرام کی فائل دوسرے پروگرام میں نہیں کھل سکیں تو پھر ای پی ایس کا سہا را لیا جاتا ہے۔ مثلاً میری معلومات کی حد تک کوریل ڈرا ”السٹریٹر“ کی فائل کو سپورٹ کرتا ہے، اور السٹریٹر کی فائلیں امپورٹ بھی کرلیتا ہے۔ (اگر زِپڈ نہ ہوں) لیکن السٹریٹر ”کورل“ کی فائل کو سپورٹ نہیں کرتا۔ ایسی صورت میں ہم ای پی ایس فائل کو استعمال کرتے ہین۔



ای پی ایس فائل فارمیٹ کو ویکٹر ڈیزائننگ کے تقریباً تمام بڑے سوفٹویئرز سپورٹ کرتے ہیں۔ مثلاً کوریل ڈرا اور السٹریٹر۔ ایڈوبی فوٹو شاپ اس کو سپورٹ نہیں کرتا۔ لیکن اس کو JPG میں امپورٹ کردیتا ہے۔ وہ حضرات جو ویکٹر ڈیزائننگ کرتے ہیں، ان کا ای پی ایس فائل فورمیٹ کے ساتھ بہت لینا دینا رہتا ہے۔ اور انٹرنیٹ سے بڑی تعداد میں مفت ای پی ایس فائلز مل جاتی ہیں۔ جنہیں آپ اپنے ڈیزائن میں استعمال کرسکتے ہیں۔ ای پی ایس فائل کو سرچ کرنے کے لیے آپ vector کا کی ورڈ استعمال کریں تو بہت سے مل جائیں گے۔
اگر آپ نے بہت ساری ای پی ایس فائلز ڈاؤن لوڈ کرلی ہیں تو بجائے اس کے کہ آپ السٹریٹر/کوریل ڈرا کھولیں اور اس میں امپورٹ کرکے ای پی ایس کو دیکھیں، آپ اس ٹول کو استعمال کرسکتے ہیں۔ یہ صرف آپ کو یہ دکھا تا ہے کہ اس ای پی ایس فائل کے اندر ہے کیا۔

اس سوفٹویئر کو استعمال کرکے آپ بار بار کوریل/السٹریٹر اوپن کرنے کی کوفت سے بچ جائیں گے۔

سکرین شاٹ

ویب سائٹ دیکھیے۔

براہ راست ڈاؤن لوڈ۔ (سائز: 9 ایم بی تقریباً)

نوٹ: یہ سافٹویئراستعمال کے لیے مفت دستیاب ہے۔​

اپڈیٹ یکم اگست 2016 : ای پی ایس فائلوں کو کسی سوفٹویئئر میں کھولے بغیر تھمب نیلز شکل میں ایکسپلورر میں دیکھنا ممکن ہے، اس کے لیے یہ پوسٹ پڑھیں۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مکتبۂ شاملہ نیا ورژن 100 جی بی (76 جی بی ڈاؤنلوڈ)

مکتبۂ شاملہ کے تعارف بارے میں لکھ چکا ہوں کہ مکتبۂ شاملہ کیا ہے۔ اس کے نسخۂ مفرغہ (App-only) کے بارے میں بھی بات ہوچکی ہے، اور نسخۂ وقفیہ پر بھی پوسٹ آچکی ہے۔ عموماً سادہ شاملہ 15 جی بی کا ہوتا ہے جس میں 6000 کے لگ بھگ کتابیں ہوتی ہیں جو ٹیکسٹ شکل میں ہوتی ہیں۔ مدینہ منوّرہ کے کچھ ساتھیوں نے اس کا نسخۂ وقفیہ ترتیب دیا، جس کا سائز تقریباً 72 جی بی تھا۔ ابھی تحقیق سے معلوم ہوا کہ نسخۂ وقفیہ کا 100 جی بی والا ورژن بھی آچکا ہے۔ جس میں نئی کتابیں شامل کی گئی ہیں، اور کئی بگز کو بھی دور کیا گیا ہے۔ ڈاؤنلوڈ سائز 76 جی بی ہے، اور جب آپ ایکسٹریکٹ کرلیں گے تو تقریباً 100 جی بی کا ڈیٹا نکلے گا۔ رمضان المبارک کی مبارک ساعات میں کی گئی دعاؤں میں یاد رکھیے۔

مکمل درسِ نظامی کتب مع شروحات وکتبِ لغۃ اور بہت کچھ۔ صرف 12 جی بی میں

تعارف ”درسِ نظامی“ہند وپاک کے مدارس میں پڑھایا جانے والا نصاب ہے۔کتابوں کے اس مجموعے کے اندر درسِ نظامی کے مکمل 8 درجات کی کتابیں اور ان کی شروح کو جمع کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ مجموعہ کس نے ترتیب دیا ہے، معلوم نہیں اور اندازے سے معلوم یہ ہوتا ہے یہ ابھی تک انٹرنیٹ پر دستیاب نہیں۔ اور پاکستان (یا شاید کراچی)میں ”ہارڈ ڈسک بہ ہارڈ ڈسک“ منتقل ہوتا رہا ہے۔بندہ کو یہ مجموعہ ملا تو اس کا سائز قریباً 22 جی بی تھا۔ تو اسے چھوٹا کرنا اور پھر انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرنا مناسب معلوم ہوا کہ دیگر احباب کو بھی استفادہ میں سہولت ہو، مستقبل کے لیے بھی ایک طرح سے محفوظ ہوجائے۔یہ سوچ کر کام شروع کردیا۔ اسے چھوٹا کرنے، زپ کرنے اور پھر انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرنے میں قریباً ایک مہینہ کا عرصہ لگا ہے۔ اور کام سے فارغ ہونے کے بعد اس کا سائز 11.8 جی بی یعنی پہلے سے تقریباً نصف ہے۔ اس سے مزید چھوٹا کرنے پر صفحات کا معیار خراب ہونے کا خدشہ تھا، تو نہ کیا۔ جن احباب نے یہ مجموعہ ترتیب دیا ہے ان کے لیے جزائے خیر کی دعا کرتے ہوئے، اور اللہ تعالیٰ سے خود اپنے اور سب کے لیے توفیقِ عمل کی دعا کرتے ہوئے آپ کے سامنے پیش کرنے کی

مختلف سوفٹویئرز میں عربی کے مخصوص حروف کیسے لکھیں؟

کمپیوٹر میں یونیکوڈ اردو ٹائپ کرنے لیے مختلف کی بورڈز دستیاب ہیں۔ بندہ چونکہ پہلے انپیج میں ٹائپنگ سیکھ چکا تھا، لہٰذا یونیکوڈ کے آنے پر خواہش تھی کہ ایسا کی بورڈ مل جائے جو ان پیج کی بورڈ کے قریب قریب ہو۔ کچھ تلاش کے بعد ایک کی بورڈ ملا، میری رائے کے مطابق یہ ان پیج کے کی بورڈ سے قریب تر ہے۔ اب جو ساتھی نئے سیکھنے والے ہیں، ان کو کون سا کی بورڈ سیکھنا چاہیے، یہ ایک اہم سوال ہے۔ میری رائے طلبۂ مدارس کے لیے ہمیشہ یہ رہی ہے کہ وہ عربی کی بورڈ نہ سیکھیں، کیونکہ عربی کی بورڈ کو اردو اور انگریزی کی بورڈز کے ساتھ بالکل مناسبت نہیں ہے، کیونکہ احباب جانتے ہیں کہ ان پیج کا فونیٹک کی بورڈ ملتے جلتے انگریزی حروف پر ترتیب دیا گیا ہے۔ مثلاً ”p“ پر آپ کو ”‬پ“ ملے گا۔ اس طرح حروف کو یاد رکھنے میں سہولت ہوجاتی ہے۔ اس طرح جو آدمی اردو سیکھ لے وہ تھوڑی سی مشق سے انگریزی ٹائپنگ کرسکتا ہے، اور انگریزی ٹائپنگ سیکھا ہوا شخص کچھ توجہ سے اردو بھی ٹائپ کرلیتا ہے۔ اور عربی کے تقریباً سارے ہی حروف اردو میں موجود ہیں، تو الگ سے کیوں نیا کی بورڈ سیکھا جائے۔ کئی کی بورڈز پر توجہ دینے کے بجائے بہتر یہ ہے ایک ہی ک