نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

مارچ, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

ایوو 3.1 کمپیوٹر سٹارٹ ہونے پر آٹو کنیکٹ کریں

کیا آپ ایوو 3.1 یوزر ہیں؟ کیا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا کمپیوٹر سٹارٹ ہو تو آپ کا ایوو بھی بغیر کسی سافٹ ویئر کے خود بخود انٹرنیٹ سے کنیکٹ ہوجائے!، اگر ہاں تو پھر یہ پوسٹ پڑھیے۔ نوٹ ڈائل آپ کنیکشن بنانے کے لیے یہ پوسٹ پڑھیے۔ ایوو ڈرائیورز کے لیے یہ پوسٹ پڑھیے۔ پچھلی پوسٹ میں جس کا لنک اوپر دیا گیا ہے، آپ نے جانا تھا کہ ونڈوز سیون میں ڈائل اپ کنیکشن کیسے بناتے ہیں۔ اب اس کا دوسرا حصہ ہے کہ ایوو کو کمپیوٹر سٹارٹ ہونے پر آٹو کنیکٹ کیسے کریں گے۔

ایوو 3.1 یو ایس بی بغیر سوفٹویئر کے کنیکٹ کریں

ایوو تھری جی صارفین براڈ بینڈ سافٹویئر چلائے بغیر بھی اپنی ایوو کنیکٹ کرسکتے ہیں۔ اس کے لیے درج ذیل طریقہ آزمائیں۔

ایوو تھری جی یو ایس بی ڈرائیورز

اس سلسلے کا پہلا اور دوسرا ٹیوٹوریلز پڑھ لینا زیادہ بہتر ہوگا۔ جب بھی نئی ونڈوز کی جاتی ہے، تو ایوو یوزرز کو ایوو براڈ بینڈ سوفٹویئر انسٹال کرنا ہوتا ہے۔اور پھر ہر مرتبہ کنیکٹ ہونے کے لیے براڈ بینڈ سوفٹویئر کھولنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ پچھلے دو ٹیکسٹوریلز میں آپ نے پڑھا کہ براڈ بینڈ سوفٹویئر کے بغیر اور کمپیوٹر کھلنے پر کنیکٹوٹی کیسے ہوتی ہے۔

ابو دجانہ (اصغر شاہ) کے ساتھ ایک شام

ب: السلام علیکم! ع: وعلیکم السلام! کیسے ہیں؟ ب: کرم ہے اللہ کا، آپ سنائیں! ع: سب ٹھیک ہے، اللہ کا شکر! ب: کہاں ہیں اس وقت! ع: معذرت چاہتا ہوں، دن کو آپ کا فون نہیں اٹھا سکا، کچھ مصروف تھا، اور ابھی بِن بتائے آپ ہی طرف آرہا ہوں۔ ب: بہت خوشی کی بات ہے، میں انتظار کررہا ہوں۔ ع: شکریہ، السلام علیکم/وعلیکم السلام یہ وہ گفتگو تھی جو میرے اور ابو دجانہ کے بیچ فون پر ہوئی۔ ابودجانہ کچھ عرصہ پہلے تک میرے ایک دوست کے استادتھے اور ان دوست صاحب کے ذریعہ ہی غائبانہ تعارف تھا، مجھے اپنے دوست کا گھر معلوم تھا، تو سوچا کہ دوست سے جاکر ملوں گا اور اسی بہانے ان سے ملاقات ہوجائے گی اور کچھ الگ مزہ آئے گا، لیکن شاید انہیں خبر ہوچکی تھی اس لیے انہوں رابطہ کرلیا اور ہم پکڑے گئے۔

کیلک اور ورڈ کی اردو تحریر کو کورل ڈرا اور السٹریٹر کے لیے کیسے ویکٹر بنائیں؟

کوریل ڈرا اور السٹریٹر ڈیزائنرز کی جان ہیں، ان دونوں کا گرافکس کی دنیا میں بڑا نام ہے، سب جانتے ہیں۔ فری ہینڈ بھی ایک زمانے میں نام رکھتا تھا، آج کل بھی اس کا استعمال مارکیٹ میں ہوتا ہے لیکن نئے سیکھنے والوں نے ہمیشہ کوریل کو ترجیح دی ہے۔ اور جب کوریل سیکھ جاتے ہیں تو پھر میں السٹریٹر کی طرف آتے ہیں۔  اور بات جب اردو کی آتی ہے تو اردو کے بغیر گرافکس کے پروگرام ہمارے لیے بغیر اردو کے کسی خاص اہمیت کے حامل نہیں۔ اردو کی سپورٹ کے حوالے سے کوریل ڈرا بہت پسند کیا جاتا ہے۔ گو اب کوریل میں اردو کو سپورٹ دی گئی ہے، جو حقیقت میں اردو کو سپورٹ نہیں، عربی کو ہے۔ اس وجہ سے عربی-اردو میں جو حروف یکساں ہیں، وہ تو لکھ دیتا ہے کوریل، لیکن اردو کے حروف لکھنے میں اس کے پیٹ میں درد ہوجاتا ہے۔ مثلا ،”ی اور ک“ ٹوٹ جاتے ہیں۔ میری معلومات کے مطابق کوریل، السٹریٹر سے زیادہ اچھا نہیں، لیکن السٹریٹر میں اردو کو اتنی سپورٹ حاصل نہیں۔ السٹریٹر کا ایک مڈل ایسٹ ورژن بھی ہے۔ جس میں اردو لکھی جاسکتی ہے۔ جب کہ کوریل ڈرا کے کسی بھی ورژن میں کام کرتے ہوئے کوئی پریشانی نہیں ہوتی۔

ایک اجلاس کی کاروائی (آئی ٹی درسگاہ کی سالگرہ کے موقع پر لکھا گیا ایک خاکہ)

آئی ٹی درسگاہ کی سالگرہ کے موقع پر لکھی گئی ایک تحریر اجلاس شروع ہونے کو ہے۔ کچھ اراکین اپنی نشستوں پر بر اجمان ہوچکے ہیں،نشستوں کی صحت کا اندازہ کمرۂ اجلاس میں گونجتی ہوئی ”چیں، سیں“ کی آوازوں سے ہورہا ہے۔ لگتا ہے کہ ان نشستوں پر بیٹھنے والے صرف اپنی قوّتِ ایمانی کے زورپر ٹِکے ہوئے ہیں، معدودے چند کو ایسی کرسیاں ملی ہیں جن پر بیٹھے ہوئے افراد انگریزی حرف G بنا رہے ہیں،مطلب کہ کرسیوں کے پائے اتنے چھوٹے ہیں کہ گھٹنے کمر کو گولائی میں گھماتے ہوئے خود بلا تکلّف اوپر اٹھ گئے ہیں۔ کرسیاں کم ہونے کی وجہ سے کچھ چارپائیاں رکھی گئی ہیں۔ چونکہ ان کا تعلق چارئیوں کے قبیلے سے ہے اس لیے انہیں ”چار“پائی کہا گیا ہے، جبکہ حقیقت میں کچھ کے ”پائے“ تین  اور کچھ کے ساڑھے تین ہیں۔بیچ بیچ میں کہیں کچھ ناقابلِ پیمائش سوراخ ہیں جن پر بیٹھنے والوں کی شکل U کی ہونے لگی ہے یعنی ان کے صرف سر اور پیر نظر آرہے ہیں۔ باقی دھڑ کہاں اور کیسے نظر آرہا ہے اس کا تذکرہ فیملی بیٹھک میں نامناسب معلوم ہوتا ہے۔ کچھ افراد کو ایسی کرسیاں نما سٹول بیٹھنے کو ملے ہیں جن کے(افراد کے نہیں، کرسی کے) پائے  شرابی کی ٹانگوں کی مانند لر