نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

پاکستان معاشرہ اور جسمانی ورزش

وہ شخص صدر بنائے جانے کے لائق نہیں جس کی توند باہر ہو، کیوں کہ جو اپنی صحت کا خیال نہیں رکھتا وہ ملک کی سلامتی کا کیا خیال کھے گا۔اس نے بتایا “یہ یورپین عوام کی رائے ہے، جس کا اظہار وہ الیکشن کےد نوں میں اس صدر کے بارے میں کرتے ہیں جو بے ہنگم جسم کے ساتھ صدارتی امید وار ہو۔ اس سے ان کے ہاں جسمانی ریاضت کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔

وہ یمن کا تھا، اس کے پاس ماسٹر کی ڈگری تھی، اب دارالعلوم کراچی میں علومِ شرعیہ کی تعلیم حاصل کرنا چا ہتا تھا، میری اس سے ملاقات فون پر طے ہوئی تھی، وہ رسمی گفتگو کا قائل نہیں تھا اس لئے اس نے بات آگے بڑھائی۔

تم اپنے ملک کے لوگوں کو دیکھو ، وہ اپنی صحت کا کتنا خیال رکھتے ہیں؟صبح سویرے پارک میں ورزش کرنے والوں کی تعداد کتنی ہے؟>

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ملک میں مہلک امراض سے مرنے والوں کی تعداد میں ایسے لوگ کیوں زیادہ ہیں جو طبقہ اشرافیہ سے تعلق رکھتے ہوں، غریب اور خصوصاً مزدور طبقے کی شرح اس میں کم کیوں ہے؟ کیا اس کی یہ وجہ نہیں کہ انہیں زیادہ ریاضت کرنی پڑتی ہے؟

کتنے لوگ ایسے ہیں جو یہ سوچتے ہیں کہ ان کی سانس چند قدم چل کر کیوں پھول

جاتی ہے؟ ملک میں موٹر سائیکلز کی فروخت کی شرح اتنی زیادہ کیوں ہے؟

پھر اس نے اپنے موبائل کے کچھ بٹن دبائے، اور اسکرین میرے سامنے کردی، وہ

مجھے فٹنس ماسٹر کی ایک ویڈیو دکھانا چاہتا تھا، وہ کہہ رہا تھا کہ “ورزش کے دوران رکاوٹوں کو پھلانگنے سے انسان اس قابل ہوجاتا ہے کہ وہ انسانی زندگی میں پیش آنے والی معنوی رکاوٹوں کو پھاند سکے، ورزش نہ کرنے والا انسان وقت سے پہلے بوڑھا ہوجاتا ہے۔”

اس نے موبائل لے لیا، میں سرجھکائے پائوں کی انگلیاں گن رہا تھا، شاید یہ

میری شرمندگی کی ایک علامت تھا۔ اس نے میری خاموشی بھانپ لی اور بات آگے بڑھائی۔

کوئی ہے جو مجھ یورپین چہروں پر موجود تازگی کی وجہ بتاسکے، کیا کوئی ہے جو یہ بتائے کہ (عموماً) گوروں کے چہروں پر دانے کیوں نہیں ہوتے، مغربی بوڑھے 60 کے پیٹے میں کمر درد کی شکایت کیوں نہیں کرتے؟

اس نے بات جاری رکھی، تم نے سنا ہوگا وہ مشہور انگریزی مقولہ:” کہ ایک صحت مند جسم کے اندر ہی ایک صحت مند دماغ ہوتا ہے۔” اب آپ بتاؤ کہ اس ارض پاک کے کتنے سیاستدان ایسے ہیں جو ڈول ڈیل سے صحتمند دماغ کے مالک لگتے ہیں؟ان کے بڑھےہوئے پیٹ کس بات کی گواہی دیتے ہیں؟ کتنے ایسے ڈاکٹرز ہیں جو صبح صبح چہل قدمی کرتے ہیں؟ ہمارے محترم جناب صدر صاحب کا کتنا وقت روزانہ ورزش گھر (جم) میں گزرتا ہے؟ کیا ابھی تک ایسی رپورٹ آئی ہے کہ ڈاکٹر صاحب نے کولڈ ڈرنکس پینے سے صرف اس لئے انکار کردیا کہ اس میں موجود گیس انسانی جسم کے لئے زہر قاتل ہے؟

وہ خاموش ہوا، وہ مجھے تولنا چاہتا تھا۔ لیکن میرے لئے اتنا سبق کافی تھا، کیوں کہ تھوڑا سبق یاد کرنے اور عمل کرنے میں آسان ہوتا ہے۔ میں نے رخصت چاہی کیوں کہ اندھیرا چھارہا تھا، اور مجھے ریاضت کی چیزیں خریدکر اگلی صبح ریاضت بھی کرنی تھی۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مکتبۂ شاملہ نیا ورژن 100 جی بی (76 جی بی ڈاؤنلوڈ)

مکتبۂ شاملہ کے تعارف بارے میں لکھ چکا ہوں کہ مکتبۂ شاملہ کیا ہے۔ اس کے نسخۂ مفرغہ (App-only) کے بارے میں بھی بات ہوچکی ہے، اور نسخۂ وقفیہ پر بھی پوسٹ آچکی ہے۔ عموماً سادہ شاملہ 15 جی بی کا ہوتا ہے جس میں 6000 کے لگ بھگ کتابیں ہوتی ہیں جو ٹیکسٹ شکل میں ہوتی ہیں۔ مدینہ منوّرہ کے کچھ ساتھیوں نے اس کا نسخۂ وقفیہ ترتیب دیا، جس کا سائز تقریباً 72 جی بی تھا۔ ابھی تحقیق سے معلوم ہوا کہ نسخۂ وقفیہ کا 100 جی بی والا ورژن بھی آچکا ہے۔ جس میں نئی کتابیں شامل کی گئی ہیں، اور کئی بگز کو بھی دور کیا گیا ہے۔ ڈاؤنلوڈ سائز 76 جی بی ہے، اور جب آپ ایکسٹریکٹ کرلیں گے تو تقریباً 100 جی بی کا ڈیٹا نکلے گا۔ رمضان المبارک کی مبارک ساعات میں کی گئی دعاؤں میں یاد رکھیے۔

مکمل درسِ نظامی کتب مع شروحات وکتبِ لغۃ اور بہت کچھ۔ صرف 12 جی بی میں

تعارف ”درسِ نظامی“ہند وپاک کے مدارس میں پڑھایا جانے والا نصاب ہے۔کتابوں کے اس مجموعے کے اندر درسِ نظامی کے مکمل 8 درجات کی کتابیں اور ان کی شروح کو جمع کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ مجموعہ کس نے ترتیب دیا ہے، معلوم نہیں اور اندازے سے معلوم یہ ہوتا ہے یہ ابھی تک انٹرنیٹ پر دستیاب نہیں۔ اور پاکستان (یا شاید کراچی)میں ”ہارڈ ڈسک بہ ہارڈ ڈسک“ منتقل ہوتا رہا ہے۔بندہ کو یہ مجموعہ ملا تو اس کا سائز قریباً 22 جی بی تھا۔ تو اسے چھوٹا کرنا اور پھر انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرنا مناسب معلوم ہوا کہ دیگر احباب کو بھی استفادہ میں سہولت ہو، مستقبل کے لیے بھی ایک طرح سے محفوظ ہوجائے۔یہ سوچ کر کام شروع کردیا۔ اسے چھوٹا کرنے، زپ کرنے اور پھر انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرنے میں قریباً ایک مہینہ کا عرصہ لگا ہے۔ اور کام سے فارغ ہونے کے بعد اس کا سائز 11.8 جی بی یعنی پہلے سے تقریباً نصف ہے۔ اس سے مزید چھوٹا کرنے پر صفحات کا معیار خراب ہونے کا خدشہ تھا، تو نہ کیا۔ جن احباب نے یہ مجموعہ ترتیب دیا ہے ان کے لیے جزائے خیر کی دعا کرتے ہوئے، اور اللہ تعالیٰ سے خود اپنے اور سب کے لیے توفیقِ عمل کی دعا کرتے ہوئے آپ کے سامنے پیش کرنے کی

مختلف سوفٹویئرز میں عربی کے مخصوص حروف کیسے لکھیں؟

کمپیوٹر میں یونیکوڈ اردو ٹائپ کرنے لیے مختلف کی بورڈز دستیاب ہیں۔ بندہ چونکہ پہلے انپیج میں ٹائپنگ سیکھ چکا تھا، لہٰذا یونیکوڈ کے آنے پر خواہش تھی کہ ایسا کی بورڈ مل جائے جو ان پیج کی بورڈ کے قریب قریب ہو۔ کچھ تلاش کے بعد ایک کی بورڈ ملا، میری رائے کے مطابق یہ ان پیج کے کی بورڈ سے قریب تر ہے۔ اب جو ساتھی نئے سیکھنے والے ہیں، ان کو کون سا کی بورڈ سیکھنا چاہیے، یہ ایک اہم سوال ہے۔ میری رائے طلبۂ مدارس کے لیے ہمیشہ یہ رہی ہے کہ وہ عربی کی بورڈ نہ سیکھیں، کیونکہ عربی کی بورڈ کو اردو اور انگریزی کی بورڈز کے ساتھ بالکل مناسبت نہیں ہے، کیونکہ احباب جانتے ہیں کہ ان پیج کا فونیٹک کی بورڈ ملتے جلتے انگریزی حروف پر ترتیب دیا گیا ہے۔ مثلاً ”p“ پر آپ کو ”‬پ“ ملے گا۔ اس طرح حروف کو یاد رکھنے میں سہولت ہوجاتی ہے۔ اس طرح جو آدمی اردو سیکھ لے وہ تھوڑی سی مشق سے انگریزی ٹائپنگ کرسکتا ہے، اور انگریزی ٹائپنگ سیکھا ہوا شخص کچھ توجہ سے اردو بھی ٹائپ کرلیتا ہے۔ اور عربی کے تقریباً سارے ہی حروف اردو میں موجود ہیں، تو الگ سے کیوں نیا کی بورڈ سیکھا جائے۔ کئی کی بورڈز پر توجہ دینے کے بجائے بہتر یہ ہے ایک ہی ک