نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

مجنون 2012


چھیڑ خانی کے وہ قصے ہم جو سنتے روز تھے
کچھ تو ان میں کامیاب اور کچھ سبق آموز تھے

رفتہ رفتہ یہ فسانے کچھ اثر دکھلا گئے
جو درشتی تھی طبیعت میں اسے پگھلاگئے

کچھ طریقے ہم نے پھر ٹیچر بشیرے سے لیے
رہ گئے جو ایک دو، اللہ بخشے نے دیئے

رفتہ رفتہ کچھ طبیعت بھی ادھر مائل ہوئی
دل کو بہلایا تو پھر اس کی رضا شامل ہوئی

ایک جوڑا لے لیا کہ امپریشن بھی پڑے
ساتھ ہی کچھ بال بھی پھر ہم نے لمبے کرلیے

کچھ پریکٹس بھی کَرِی کہ بعد میں غلطی نہ ہو
کہ ایک ہی شمع رہے جو خیر سے جلتی نہ ہو

ایک ڈیمو(demo) کی تمنا پھر ہمارے دل میں تھی۔
دیکھ لیں تاثیر کتنی ہمتِ کامل میں تھی؟

آرزوئے tease (چھیڑنا) لے کر سڑک پر نیکل پڑے
جس طرف اٹھی نظر ہم اس طرف ہی چل پڑے

دفعتاً آنکھوں کے آگے نازنیں اک آگئی
اس سراپے پر ہمارے ظلم سارے ڈھاگئی

ہوش گم کردہ، حواسِ پنج بھی کھویا کیے
کچھ توقف کرلیا، اس سمت پھر دیکھا کیے

استاد کے جن ٹوٹکوں سے تھے مسلح ہم ہوئے
ذہن کے پردے میں اس دم، یک بیک آنے لگے

سادگی کو ترک کرکے، چشمہ ہم پہنا کیے
ہاتھ بھی بالوں میں اِک دوبار ہم پھیرا کیے

لب ہلائیں؟ جملہ بولیں؟ یا اشارہ کریں؟
یہ کریں اور وہ کریں۔ یا اور ہی چارہ کریں؟

سوچتے ہی رہ گئے کہ کیا کریں؟ کیسے کریں؟
ایسے کریں تو کیا کریں، ویسے کریں تو کیا کریں؟

فیصلہ مشکل ہوا تو کچھ ہمیں سوجھا نہیں
بس تو پھر وہ ہوگیا، تھا جس طرح سوچا نہیں

اس طرح ہم ان کو روکے راستے کے بیچ میں
کہ باڈی لینگویج آگئی تھی سادہ سی اسپیچ میں

دو قدم ہم نے اٹھائے، ایک قدم ان کا اٹھا
ایک لحظہ تھا ہوا میں، جم کے سینے پر پڑا

ہم جنہیں محبوب سمجھے، وہ تو نکلے فائٹر
لات کھا، اچھلے گرے، یہ سب اسی کا تھا اثر

بعد اس کے لاتوں اور مکوں کی بارش ہوگئی
جسدِ نازک کی ہمارے خوب مالش ہوگئی

اس قدر خاطر تواضع سے نہ ہم ٹھنڈے ہوئے
بھائی اس کے اور بھی چھ سات مشٹنڈے ہوئے

چھ بار پورے زور سے ظالم ہمیں پھینکا کیے
اتنے ہی زیادہ زور سے وہ سب ہمیں کھینچا کیے

چھیڑنے سے ہم تو یارو توبہ تائب ہوگئے
جتنے دیکھے خواب تھے، وہ سارے غائب ہوگئے​

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

مکتبۂ شاملہ نیا ورژن 100 جی بی (76 جی بی ڈاؤنلوڈ)

مکتبۂ شاملہ کے تعارف بارے میں لکھ چکا ہوں کہ مکتبۂ شاملہ کیا ہے۔ اس کے نسخۂ مفرغہ (App-only) کے بارے میں بھی بات ہوچکی ہے، اور نسخۂ وقفیہ پر بھی پوسٹ آچکی ہے۔ عموماً سادہ شاملہ 15 جی بی کا ہوتا ہے جس میں 6000 کے لگ بھگ کتابیں ہوتی ہیں جو ٹیکسٹ شکل میں ہوتی ہیں۔ مدینہ منوّرہ کے کچھ ساتھیوں نے اس کا نسخۂ وقفیہ ترتیب دیا، جس کا سائز تقریباً 72 جی بی تھا۔ ابھی تحقیق سے معلوم ہوا کہ نسخۂ وقفیہ کا 100 جی بی والا ورژن بھی آچکا ہے۔ جس میں نئی کتابیں شامل کی گئی ہیں، اور کئی بگز کو بھی دور کیا گیا ہے۔ ڈاؤنلوڈ سائز 76 جی بی ہے، اور جب آپ ایکسٹریکٹ کرلیں گے تو تقریباً 100 جی بی کا ڈیٹا نکلے گا۔ رمضان المبارک کی مبارک ساعات میں کی گئی دعاؤں میں یاد رکھیے۔

مکمل درسِ نظامی کتب مع شروحات وکتبِ لغۃ اور بہت کچھ۔ صرف 12 جی بی میں

تعارف ”درسِ نظامی“ہند وپاک کے مدارس میں پڑھایا جانے والا نصاب ہے۔کتابوں کے اس مجموعے کے اندر درسِ نظامی کے مکمل 8 درجات کی کتابیں اور ان کی شروح کو جمع کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ مجموعہ کس نے ترتیب دیا ہے، معلوم نہیں اور اندازے سے معلوم یہ ہوتا ہے یہ ابھی تک انٹرنیٹ پر دستیاب نہیں۔ اور پاکستان (یا شاید کراچی)میں ”ہارڈ ڈسک بہ ہارڈ ڈسک“ منتقل ہوتا رہا ہے۔بندہ کو یہ مجموعہ ملا تو اس کا سائز قریباً 22 جی بی تھا۔ تو اسے چھوٹا کرنا اور پھر انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرنا مناسب معلوم ہوا کہ دیگر احباب کو بھی استفادہ میں سہولت ہو، مستقبل کے لیے بھی ایک طرح سے محفوظ ہوجائے۔یہ سوچ کر کام شروع کردیا۔ اسے چھوٹا کرنے، زپ کرنے اور پھر انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرنے میں قریباً ایک مہینہ کا عرصہ لگا ہے۔ اور کام سے فارغ ہونے کے بعد اس کا سائز 11.8 جی بی یعنی پہلے سے تقریباً نصف ہے۔ اس سے مزید چھوٹا کرنے پر صفحات کا معیار خراب ہونے کا خدشہ تھا، تو نہ کیا۔ جن احباب نے یہ مجموعہ ترتیب دیا ہے ان کے لیے جزائے خیر کی دعا کرتے ہوئے، اور اللہ تعالیٰ سے خود اپنے اور سب کے لیے توفیقِ عمل کی دعا کرتے ہوئے آپ کے سامنے پیش کرنے کی

مختلف سوفٹویئرز میں عربی کے مخصوص حروف کیسے لکھیں؟

کمپیوٹر میں یونیکوڈ اردو ٹائپ کرنے لیے مختلف کی بورڈز دستیاب ہیں۔ بندہ چونکہ پہلے انپیج میں ٹائپنگ سیکھ چکا تھا، لہٰذا یونیکوڈ کے آنے پر خواہش تھی کہ ایسا کی بورڈ مل جائے جو ان پیج کی بورڈ کے قریب قریب ہو۔ کچھ تلاش کے بعد ایک کی بورڈ ملا، میری رائے کے مطابق یہ ان پیج کے کی بورڈ سے قریب تر ہے۔ اب جو ساتھی نئے سیکھنے والے ہیں، ان کو کون سا کی بورڈ سیکھنا چاہیے، یہ ایک اہم سوال ہے۔ میری رائے طلبۂ مدارس کے لیے ہمیشہ یہ رہی ہے کہ وہ عربی کی بورڈ نہ سیکھیں، کیونکہ عربی کی بورڈ کو اردو اور انگریزی کی بورڈز کے ساتھ بالکل مناسبت نہیں ہے، کیونکہ احباب جانتے ہیں کہ ان پیج کا فونیٹک کی بورڈ ملتے جلتے انگریزی حروف پر ترتیب دیا گیا ہے۔ مثلاً ”p“ پر آپ کو ”‬پ“ ملے گا۔ اس طرح حروف کو یاد رکھنے میں سہولت ہوجاتی ہے۔ اس طرح جو آدمی اردو سیکھ لے وہ تھوڑی سی مشق سے انگریزی ٹائپنگ کرسکتا ہے، اور انگریزی ٹائپنگ سیکھا ہوا شخص کچھ توجہ سے اردو بھی ٹائپ کرلیتا ہے۔ اور عربی کے تقریباً سارے ہی حروف اردو میں موجود ہیں، تو الگ سے کیوں نیا کی بورڈ سیکھا جائے۔ کئی کی بورڈز پر توجہ دینے کے بجائے بہتر یہ ہے ایک ہی ک