نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کیا آپ ایوو یوزر ہیں؟

اپلوڈ کرنا پڑا۔ڈیٹاتو الحمد للہ کامیابی سے اپلوڈ ہوگیا، لیکن جب اگلے مہینے کا بل آیا تو میری طبیعت ”ڈاؤنلوڈ“ ہوچکی تھی۔ کیونکہ بِل تین گنا زیادہ تھا۔ بہر حال پی ٹی سی ایل قوانین کے مطابق بل ٹھیک تھا، غلطی ہماری تھی۔

آسان ایچ ٹی ایم ایل - html سیکھیں آسان اردو میں

السلام علیکم تمام قارئینِ کرام کو میری جانب سے عید مبارک ہو۔ آپ کو یقیناً معلوم ہوگا کہ آئی ٹی درسگاہ میں ٹیوٹوریلز سیکشن میں کچھ عرصہ تک ایچ ٹی ایم ایل کی کلاسز چلتی رہیں۔ جنہیں میں الگ ٹیکسٹ کی شکل میں محفوظ بھی کررہا تھا۔ یہی مجموعہ کام آگیا، اب آپ کے سامنے اسے کتاب کی شکل میں پیش کیا جارہا ہے۔ کئی دوستوں نے تمام اسباق کو خود پی ڈی ایفانے کی پیشکش کی تھی، ان تمام دوستوں کا بہت بہت شکریہ۔ امیجز سے پی ڈی ایف بنانے سے ایک تو پی ڈی ایف کا سائز بڑھ جاتا،دوسرا کلک ایبل لنکس نہیں دے پاتے، تیسرے پی ڈی ایف سرچ ایبل نہیں بن پاتا۔ اب ٹیکسٹ سے پی ڈی ایف بنانے میں یہ تینوں سہولیات ہمیں حاصل ہوگئی ہیں۔

مکمل درسِ نظامی کتب مع شروحات وکتبِ لغۃ اور بہت کچھ۔ صرف 12 جی بی میں

تعارف ”درسِ نظامی“ہند وپاک کے مدارس میں پڑھایا جانے والا نصاب ہے۔کتابوں کے اس مجموعے کے اندر درسِ نظامی کے مکمل 8 درجات کی کتابیں اور ان کی شروح کو جمع کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ مجموعہ کس نے ترتیب دیا ہے، معلوم نہیں اور اندازے سے معلوم یہ ہوتا ہے یہ ابھی تک انٹرنیٹ پر دستیاب نہیں۔ اور پاکستان (یا شاید کراچی)میں ”ہارڈ ڈسک بہ ہارڈ ڈسک“ منتقل ہوتا رہا ہے۔بندہ کو یہ مجموعہ ملا تو اس کا سائز قریباً 22 جی بی تھا۔ تو اسے چھوٹا کرنا اور پھر انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرنا مناسب معلوم ہوا کہ دیگر احباب کو بھی استفادہ میں سہولت ہو، مستقبل کے لیے بھی ایک طرح سے محفوظ ہوجائے۔یہ سوچ کر کام شروع کردیا۔ اسے چھوٹا کرنے، زپ کرنے اور پھر انٹرنیٹ پر اپلوڈ کرنے میں قریباً ایک مہینہ کا عرصہ لگا ہے۔ اور کام سے فارغ ہونے کے بعد اس کا سائز 11.8 جی بی یعنی پہلے سے تقریباً نصف ہے۔ اس سے مزید چھوٹا کرنے پر صفحات کا معیار خراب ہونے کا خدشہ تھا، تو نہ کیا۔ جن احباب نے یہ مجموعہ ترتیب دیا ہے ان کے لیے جزائے خیر کی دعا کرتے ہوئے، اور اللہ تعالیٰ سے خود اپنے اور سب کے لیے توفیقِ عمل کی دعا کرتے ہوئے آپ کے سامنے پیش کرنے کی

ای پی ایس فائل ویور سافٹویئر

ای پی ایس فائل فارمیٹ گرافکس ڈیزائننگ سوفٹویئرز میں استعمال ہوتا ہے۔ ای پی ایس فائل بٹ میپ اور ویکٹر دونوں کو سپورٹ کرتا ہے۔ اسے تب استعمال کرتے ہیں جب ایک پروگرام کی فائل دوسرے پروگرام میں نہیں کھل سکیں تو پھر ای پی ایس کا سہا را لیا جاتا ہے۔ مثلاً میری معلومات کی حد تک کوریل ڈرا ”السٹریٹر“ کی فائل کو سپورٹ کرتا ہے، اور السٹریٹر کی فائلیں امپورٹ بھی کرلیتا ہے۔ (اگر زِپڈ نہ ہوں) لیکن السٹریٹر ”کورل“ کی فائل کو سپورٹ نہیں کرتا۔ ایسی صورت میں ہم ای پی ایس فائل کو استعمال کرتے ہین۔

مختلف سوفٹویئرز میں عربی کے مخصوص حروف کیسے لکھیں؟

کمپیوٹر میں یونیکوڈ اردو ٹائپ کرنے لیے مختلف کی بورڈز دستیاب ہیں۔ بندہ چونکہ پہلے انپیج میں ٹائپنگ سیکھ چکا تھا، لہٰذا یونیکوڈ کے آنے پر خواہش تھی کہ ایسا کی بورڈ مل جائے جو ان پیج کی بورڈ کے قریب قریب ہو۔ کچھ تلاش کے بعد ایک کی بورڈ ملا، میری رائے کے مطابق یہ ان پیج کے کی بورڈ سے قریب تر ہے۔ اب جو ساتھی نئے سیکھنے والے ہیں، ان کو کون سا کی بورڈ سیکھنا چاہیے، یہ ایک اہم سوال ہے۔ میری رائے طلبۂ مدارس کے لیے ہمیشہ یہ رہی ہے کہ وہ عربی کی بورڈ نہ سیکھیں، کیونکہ عربی کی بورڈ کو اردو اور انگریزی کی بورڈز کے ساتھ بالکل مناسبت نہیں ہے، کیونکہ احباب جانتے ہیں کہ ان پیج کا فونیٹک کی بورڈ ملتے جلتے انگریزی حروف پر ترتیب دیا گیا ہے۔ مثلاً ”p“ پر آپ کو ”‬پ“ ملے گا۔ اس طرح حروف کو یاد رکھنے میں سہولت ہوجاتی ہے۔ اس طرح جو آدمی اردو سیکھ لے وہ تھوڑی سی مشق سے انگریزی ٹائپنگ کرسکتا ہے، اور انگریزی ٹائپنگ سیکھا ہوا شخص کچھ توجہ سے اردو بھی ٹائپ کرلیتا ہے۔ اور عربی کے تقریباً سارے ہی حروف اردو میں موجود ہیں، تو الگ سے کیوں نیا کی بورڈ سیکھا جائے۔ کئی کی بورڈز پر توجہ دینے کے بجائے بہتر یہ ہے ایک ہی ک

پی ڈی ایف فائل کیسے کم کریں؟

درس نظامی کا طالب علم ہونے کے ناطے عربی کتب سے واسطہ پڑتا رہتا ہے۔ اکثر اوقات جس کتاب کو خریدنے کی استطاعت نہیں ہوتی، تو اسے ڈانلوڈ کرکے پرنٹ اور جلد کرنے کو ہی غنیمت سمجھتا ہوں، یا پھر ٹیب میں مطالعہ کرلیتا ہوں۔ اس تجربہ میں یہ بات سامنے آئی کہ عربی کتب چاہے 1000 صفحات ہی کی کیوں نہ ہوں، مگر سائز 10 یا 12 م ب سے زیادہ نہیں ہوتا۔ اس کے مقابلے میں اردو کی کتب کا سائز بہت بہت بہت بہت زیادہ ہوتا ہے۔ مثلا 500 صفحات کی کتاب ہو تو سائز ہوگا 150 م ب۔ ایک کتاب 450 م ب کی بھی ملی۔

ایوو 3.1 کمپیوٹر سٹارٹ ہونے پر آٹو کنیکٹ کریں

کیا آپ ایوو 3.1 یوزر ہیں؟ کیا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا کمپیوٹر سٹارٹ ہو تو آپ کا ایوو بھی بغیر کسی سافٹ ویئر کے خود بخود انٹرنیٹ سے کنیکٹ ہوجائے!، اگر ہاں تو پھر یہ پوسٹ پڑھیے۔ نوٹ ڈائل آپ کنیکشن بنانے کے لیے یہ پوسٹ پڑھیے۔ ایوو ڈرائیورز کے لیے یہ پوسٹ پڑھیے۔ پچھلی پوسٹ میں جس کا لنک اوپر دیا گیا ہے، آپ نے جانا تھا کہ ونڈوز سیون میں ڈائل اپ کنیکشن کیسے بناتے ہیں۔ اب اس کا دوسرا حصہ ہے کہ ایوو کو کمپیوٹر سٹارٹ ہونے پر آٹو کنیکٹ کیسے کریں گے۔

ایوو 3.1 یو ایس بی بغیر سوفٹویئر کے کنیکٹ کریں

ایوو تھری جی صارفین براڈ بینڈ سافٹویئر چلائے بغیر بھی اپنی ایوو کنیکٹ کرسکتے ہیں۔ اس کے لیے درج ذیل طریقہ آزمائیں۔

ایوو تھری جی یو ایس بی ڈرائیورز

اس سلسلے کا پہلا اور دوسرا ٹیوٹوریلز پڑھ لینا زیادہ بہتر ہوگا۔ جب بھی نئی ونڈوز کی جاتی ہے، تو ایوو یوزرز کو ایوو براڈ بینڈ سوفٹویئر انسٹال کرنا ہوتا ہے۔اور پھر ہر مرتبہ کنیکٹ ہونے کے لیے براڈ بینڈ سوفٹویئر کھولنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ پچھلے دو ٹیکسٹوریلز میں آپ نے پڑھا کہ براڈ بینڈ سوفٹویئر کے بغیر اور کمپیوٹر کھلنے پر کنیکٹوٹی کیسے ہوتی ہے۔

ابو دجانہ (اصغر شاہ) کے ساتھ ایک شام

ب: السلام علیکم! ع: وعلیکم السلام! کیسے ہیں؟ ب: کرم ہے اللہ کا، آپ سنائیں! ع: سب ٹھیک ہے، اللہ کا شکر! ب: کہاں ہیں اس وقت! ع: معذرت چاہتا ہوں، دن کو آپ کا فون نہیں اٹھا سکا، کچھ مصروف تھا، اور ابھی بِن بتائے آپ ہی طرف آرہا ہوں۔ ب: بہت خوشی کی بات ہے، میں انتظار کررہا ہوں۔ ع: شکریہ، السلام علیکم/وعلیکم السلام یہ وہ گفتگو تھی جو میرے اور ابو دجانہ کے بیچ فون پر ہوئی۔ ابودجانہ کچھ عرصہ پہلے تک میرے ایک دوست کے استادتھے اور ان دوست صاحب کے ذریعہ ہی غائبانہ تعارف تھا، مجھے اپنے دوست کا گھر معلوم تھا، تو سوچا کہ دوست سے جاکر ملوں گا اور اسی بہانے ان سے ملاقات ہوجائے گی اور کچھ الگ مزہ آئے گا، لیکن شاید انہیں خبر ہوچکی تھی اس لیے انہوں رابطہ کرلیا اور ہم پکڑے گئے۔

کیلک اور ورڈ کی اردو تحریر کو کورل ڈرا اور السٹریٹر کے لیے کیسے ویکٹر بنائیں؟

کوریل ڈرا اور السٹریٹر ڈیزائنرز کی جان ہیں، ان دونوں کا گرافکس کی دنیا میں بڑا نام ہے، سب جانتے ہیں۔ فری ہینڈ بھی ایک زمانے میں نام رکھتا تھا، آج کل بھی اس کا استعمال مارکیٹ میں ہوتا ہے لیکن نئے سیکھنے والوں نے ہمیشہ کوریل کو ترجیح دی ہے۔ اور جب کوریل سیکھ جاتے ہیں تو پھر میں السٹریٹر کی طرف آتے ہیں۔  اور بات جب اردو کی آتی ہے تو اردو کے بغیر گرافکس کے پروگرام ہمارے لیے بغیر اردو کے کسی خاص اہمیت کے حامل نہیں۔ اردو کی سپورٹ کے حوالے سے کوریل ڈرا بہت پسند کیا جاتا ہے۔ گو اب کوریل میں اردو کو سپورٹ دی گئی ہے، جو حقیقت میں اردو کو سپورٹ نہیں، عربی کو ہے۔ اس وجہ سے عربی-اردو میں جو حروف یکساں ہیں، وہ تو لکھ دیتا ہے کوریل، لیکن اردو کے حروف لکھنے میں اس کے پیٹ میں درد ہوجاتا ہے۔ مثلا ،”ی اور ک“ ٹوٹ جاتے ہیں۔ میری معلومات کے مطابق کوریل، السٹریٹر سے زیادہ اچھا نہیں، لیکن السٹریٹر میں اردو کو اتنی سپورٹ حاصل نہیں۔ السٹریٹر کا ایک مڈل ایسٹ ورژن بھی ہے۔ جس میں اردو لکھی جاسکتی ہے۔ جب کہ کوریل ڈرا کے کسی بھی ورژن میں کام کرتے ہوئے کوئی پریشانی نہیں ہوتی۔

ایک اجلاس کی کاروائی (آئی ٹی درسگاہ کی سالگرہ کے موقع پر لکھا گیا ایک خاکہ)

آئی ٹی درسگاہ کی سالگرہ کے موقع پر لکھی گئی ایک تحریر اجلاس شروع ہونے کو ہے۔ کچھ اراکین اپنی نشستوں پر بر اجمان ہوچکے ہیں،نشستوں کی صحت کا اندازہ کمرۂ اجلاس میں گونجتی ہوئی ”چیں، سیں“ کی آوازوں سے ہورہا ہے۔ لگتا ہے کہ ان نشستوں پر بیٹھنے والے صرف اپنی قوّتِ ایمانی کے زورپر ٹِکے ہوئے ہیں، معدودے چند کو ایسی کرسیاں ملی ہیں جن پر بیٹھے ہوئے افراد انگریزی حرف G بنا رہے ہیں،مطلب کہ کرسیوں کے پائے اتنے چھوٹے ہیں کہ گھٹنے کمر کو گولائی میں گھماتے ہوئے خود بلا تکلّف اوپر اٹھ گئے ہیں۔ کرسیاں کم ہونے کی وجہ سے کچھ چارپائیاں رکھی گئی ہیں۔ چونکہ ان کا تعلق چارئیوں کے قبیلے سے ہے اس لیے انہیں ”چار“پائی کہا گیا ہے، جبکہ حقیقت میں کچھ کے ”پائے“ تین  اور کچھ کے ساڑھے تین ہیں۔بیچ بیچ میں کہیں کچھ ناقابلِ پیمائش سوراخ ہیں جن پر بیٹھنے والوں کی شکل U کی ہونے لگی ہے یعنی ان کے صرف سر اور پیر نظر آرہے ہیں۔ باقی دھڑ کہاں اور کیسے نظر آرہا ہے اس کا تذکرہ فیملی بیٹھک میں نامناسب معلوم ہوتا ہے۔ کچھ افراد کو ایسی کرسیاں نما سٹول بیٹھنے کو ملے ہیں جن کے(افراد کے نہیں، کرسی کے) پائے  شرابی کی ٹانگوں کی مانند لر

مے ٹرک - میٹرک کے امتحانات کے احوال پر مشتمل ایک مزاحیہ تحریر

پاکستان معاشرہ اور جسمانی ورزش

وہ شخص صدر بنائے جانے کے لائق نہیں جس کی توند باہر ہو، کیوں کہ جو اپنی صحت کا خیال نہیں رکھتا وہ ملک کی سلامتی کا کیا خیال کھے گا۔اس نے بتایا “یہ یورپین عوام کی رائے ہے، جس کا اظہار وہ الیکشن کےد نوں میں اس صدر کے بارے میں کرتے ہیں جو بے ہنگم جسم کے ساتھ صدارتی امید وار ہو۔ اس سے ان کے ہاں جسمانی ریاضت کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ وہ یمن کا تھا، اس کے پاس ماسٹر کی ڈگری تھی، اب دارالعلوم کراچی میں علومِ شرعیہ کی تعلیم حاصل کرنا چا ہتا تھا، میری اس سے ملاقات فون پر طے ہوئی تھی، وہ رسمی گفتگو کا قائل نہیں تھا اس لئے اس نے بات آگے بڑھائی۔ تم اپنے ملک کے لوگوں کو دیکھو ، وہ اپنی صحت کا کتنا خیال رکھتے ہیں؟صبح سویرے پارک میں ورزش کرنے والوں کی تعداد کتنی ہے؟> کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ملک میں مہلک امراض سے مرنے والوں کی تعداد میں ایسے لوگ کیوں زیادہ ہیں جو طبقہ اشرافیہ سے تعلق رکھتے ہوں، غریب اور خصوصاً مزدور طبقے کی شرح اس میں کم کیوں ہے؟ کیا اس کی یہ وجہ نہیں کہ انہیں زیادہ ریاضت کرنی پڑتی ہے؟ کتنے لوگ ایسے ہیں جو یہ سوچتے ہیں کہ ان کی سانس چند قدم چل کر کیوں پھول جاتی ہے؟

مجنون 2012

چھیڑ خانی کے وہ قصے ہم جو سنتے روز تھے کچھ تو ان میں کامیاب اور کچھ سبق آموز تھے رفتہ رفتہ یہ فسانے کچھ اثر دکھلا گئے جو درشتی تھی طبیعت میں اسے پگھلاگئے کچھ طریقے ہم نے پھر ٹیچر بشیرے سے لیے رہ گئے جو ایک دو، اللہ بخشے نے دیئے