فجر ہو، دوپہر ہو، عصر ہو یا اور کوئی وقت!
غزل گوئی مناسب، کس گھڑی ہے سوچتا ہوں میں!
فجر تو وقت ہے یارو، فقط نیکی کمانے کا
غزل کہنا کوئی نیکی نہیں، تب سوچتا ہوں میں
چلو دوپہر کو فرصت ملی، مشقِ سخن کرلوں!
مگر گرمی کی شدت سے کہیں لیٹا پڑا ہوں میں
پڑی میری نظر جب عصر کی ٹھنڈی ہواؤں پر!
غزل تو کہہ نہیں پایا، فضا میں گُم ہوا ہوں میں
کوئی لحظہ تو ہو، میری غزل کے واسطے یارب!
نہیں بجلی، سنو! اب تین غزلیں کہہ چکا ہوں میں
مکتبۂ شاملہ کے تعارف بارے میں لکھ چکا ہوں کہ مکتبۂ شاملہ کیا ہے۔ اس کے نسخۂ مفرغہ (App-only) کے بارے میں بھی بات ہوچکی ہے، اور نسخۂ وقفیہ پر بھی پوسٹ آچکی ہے۔ عموماً سادہ شاملہ 15 جی بی کا ہوتا ہے جس میں 6000 کے لگ بھگ کتابیں ہوتی ہیں جو ٹیکسٹ شکل میں ہوتی ہیں۔ مدینہ منوّرہ کے کچھ ساتھیوں نے اس کا نسخۂ وقفیہ ترتیب دیا، جس کا سائز تقریباً 72 جی بی تھا۔ ابھی تحقیق سے معلوم ہوا کہ نسخۂ وقفیہ کا 100 جی بی والا ورژن بھی آچکا ہے۔ جس میں نئی کتابیں شامل کی گئی ہیں، اور کئی بگز کو بھی دور کیا گیا ہے۔ ڈاؤنلوڈ سائز 76 جی بی ہے، اور جب آپ ایکسٹریکٹ کرلیں گے تو تقریباً 100 جی بی کا ڈیٹا نکلے گا۔ رمضان المبارک کی مبارک ساعات میں کی گئی دعاؤں میں یاد رکھیے۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں
اپنا تبصرہ یہاں تحریر کیجیے۔